ETV Bharat / state

نکیتا قتل کیس: جج کا فیصلے سے پہلے تبادلہ - ریحان

نکیتا قتل کیس کا فیصلہ آج متوقع ہے لیکن فیصلے سے چند گھنٹے قبل ہی جج کا تبادلہ کردیا گیا۔

نکیتا قتل کیس میں فیصلے سے قبل جج کا تبادلہ
نکیتا قتل کیس میں فیصلے سے قبل جج کا تبادلہ
author img

By

Published : Mar 26, 2021, 9:10 AM IST

ریاست ہریانہ کے ضلع فریدآباد کی فاسٹ ٹریک کورٹ میں زیر سماعت نکیتا قتل کیس کا آج فیصلہ متوقع تھا لیکن فیصلے سے چند گھنٹے پہلے ہی فیصلہ سنانے والے جج سرتاج بانسوانہ کا تبادلہ فریدآباد سے ریواڑی کردیا گیا۔

اس تبادلے کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانسفر سیاسی مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

بلبھ گڑھ کے نکیتا تومر قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا لیکن اس سے پہلے ہی جج سرتاج بانسوانہ کا تبادلہ کردیا گیا۔

پولیس نے 11 دن کے اندر اس معاملے میں 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی تھی اور اس کی سماعت فریدآباد کے فاسٹ ٹریک عدالت میں ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ نکیتا کا قتل توصیف نامی شخص نے کیا تھا اور اس میں اس کی مدد ریحان نام کے شخص نے کی تھی۔

جس وقت نکیتا کالج سے باہر نکل رہی تھی اس وقت توصیف اور ریحان کالج کے باہر کار لے کر اس کا انتظار کررہے تھے اور جیسے ہی نکیتا کالج کے گیٹ سے باہر نکلی تو توصیف نے اسے گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی لیکن نکیتا گاڑی میں نہیں بیٹھی اور اس کے بعد اس نے نکیتا کے سر میں گولی مار دی اور گاڑی لے کر فرار ہوگئے۔

یہ واقعہ 26 اکتوبر کو شام چار بجے ہریانہ کے بلبھ گڑھ میں پیش آیا تھا جب بی کام کی طالبہ نیکیتا تومر کو ملزمین نے بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ لڑکی کو محض اس لیے گولی ماری گئی کیونکہ اس نے لڑکے کی شادی کی تجویز کو مسترد کر دی تھی۔

پولیس نے اس معاملے میں توصیف، ریحان اور اجرو کو گرفتار کر لیا تھا تاہم پولیس نے اس معاملے میں 11 دنوں میں 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی تھی اور اس معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں چل رہی تھی جس میں آج ان کے خلاف فیصلہ سنایا جانا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس کیس میں نکیتا کے والدین مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ریاست ہریانہ کے ضلع فریدآباد کی فاسٹ ٹریک کورٹ میں زیر سماعت نکیتا قتل کیس کا آج فیصلہ متوقع تھا لیکن فیصلے سے چند گھنٹے پہلے ہی فیصلہ سنانے والے جج سرتاج بانسوانہ کا تبادلہ فریدآباد سے ریواڑی کردیا گیا۔

اس تبادلے کے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ٹرانسفر سیاسی مفاد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

بلبھ گڑھ کے نکیتا تومر قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جانا تھا لیکن اس سے پہلے ہی جج سرتاج بانسوانہ کا تبادلہ کردیا گیا۔

پولیس نے 11 دن کے اندر اس معاملے میں 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی تھی اور اس کی سماعت فریدآباد کے فاسٹ ٹریک عدالت میں ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ نکیتا کا قتل توصیف نامی شخص نے کیا تھا اور اس میں اس کی مدد ریحان نام کے شخص نے کی تھی۔

جس وقت نکیتا کالج سے باہر نکل رہی تھی اس وقت توصیف اور ریحان کالج کے باہر کار لے کر اس کا انتظار کررہے تھے اور جیسے ہی نکیتا کالج کے گیٹ سے باہر نکلی تو توصیف نے اسے گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی لیکن نکیتا گاڑی میں نہیں بیٹھی اور اس کے بعد اس نے نکیتا کے سر میں گولی مار دی اور گاڑی لے کر فرار ہوگئے۔

یہ واقعہ 26 اکتوبر کو شام چار بجے ہریانہ کے بلبھ گڑھ میں پیش آیا تھا جب بی کام کی طالبہ نیکیتا تومر کو ملزمین نے بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ لڑکی کو محض اس لیے گولی ماری گئی کیونکہ اس نے لڑکے کی شادی کی تجویز کو مسترد کر دی تھی۔

پولیس نے اس معاملے میں توصیف، ریحان اور اجرو کو گرفتار کر لیا تھا تاہم پولیس نے اس معاملے میں 11 دنوں میں 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی تھی اور اس معاملے کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں چل رہی تھی جس میں آج ان کے خلاف فیصلہ سنایا جانا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اس کیس میں نکیتا کے والدین مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.