فرید آباد: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کے من مانے ڈھنگ سے مہنگے داموں پر طلباء کو کتابیں اور نوٹ بک فروخت کرنے سے روک لگانے کے لیے پالیسی بنائی جائے گی تاکہ والدین کو مالی پریشانیوں کا سامنا نہ ہو۔ کھٹر نے ہفتہ کو ایچ ایس وی پی کنونشن سنٹر میں ضلع تعلقات عامہ اور شکایات ازالہ کمیٹی کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ملنے والی شکایات پر یہ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی کے تحت کتابوں کے صفحات اور کاغذ کے معیار کی بنیاد پر قیمتیں طے کی جائیں گی اور ریاستی سطح پر کتابوں کی فہرست بنا کر عام لوگوں کو معلومات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے پرائیویٹ اسکولوں کی مقررہ سلیب کے مطابق فیس لینے کا بھی حکم دیا۔ وزیر اعلی نے ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایچ ایس وی پی) کے تحت الاٹ کردہ پلاٹ کے سائز پر تنازعات کے لئے پالیسی بنانے کے ہدایت دئے۔
اس پالیسی کے تحت ایچ ایس وی پی میں جن بھی پلاٹ ہولڈرز کے پلاٹ 20 فیصد سے کم یا اس سے زیادہ ہیں، انہیں درخواست گزار کے مطالبے کے مطابق صحیح سائز کے پلاٹ دوبارہ الاٹ کیے جائیں۔ اس سے ایسے تمام پلاٹ ہولڈرز کو راحت ملے گی۔ سی ایم ونڈو پر بلا وجہ آنے والی شکایات کی وجہ سے افسران کو اپنے کام میں پیش آنے والی مشکلات دیکھتے ہوئے کہا کہ اب ایک ہی فون نمبر سے 20 سے زیادہ شکایتیں لگانے والوں کی نگرانی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر: نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی
انہوں نے یہ جواب ایک شکایت کنندہ پون کمار کے ذریعہ مسلسل مختلف محکموں کے خلاف کی جانے والی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے اس سلسلے میں ضروری ہدایات دیں۔ اس موقع پر بھاری صنعتوں اور توانائی کے مرکزی وزیر مملکت کرشن پال گرجر، ہریانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ مول چند شرما، ایم ایل اے فرید آباد نریندر گپتا، نین پال راوت اور دیگر معززین موجود تھے۔
یو این آئی