ریاست ہریانہ کے 18 اضلاع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (اے ڈی سی) میں 10 آئی اے ایس اور آٹھ ہریانہ سول سروس (ایچ سی ایس) افسر ہیں۔
اسٹیٹ انفارمیشن کمشنر جے سنگھ بشروئی نے اپنے حکم میں انہیں خود پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف حکومت کو کارروائی کے لیے لکھنے کا انتباہ بھی دیا ہے۔
آر ٹی آئی کارکن پی پی کپور نے یہ معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یکم اکتوبر 2018 کو آوارہ مویشی سے پاک کرنے کی مہم کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کرنے کو کہا تھا۔ اطلاع نہ ملنے پر کمیشن نے ریاست کے سبھی 22 اے ڈی سی کو نوٹس بھیج کر گزشتہ 3فروری کو انفارمیشن سمیت خود پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔ لیکن ان اے ڈی سی نے خود پیش نہ ہوکر جانوروں سے متعلق محکمہ کے افسران کو بھیج دیا۔
مودی کو بچانے کے لیے حکومت نے ہٹائی چینی دراندازی کی تفصیلات: کانگریس
کمیشن نے سبھی اے ڈی سی کو 23 جولائی کو خود پیش ہونے کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کیے جس پر صرف پلول،فریدآباد، فتح آباد اور مہیندر گڑھ اضلاع کے اے ڈی سی سماعت کے لیے چنڈی گڑھ پہنچے۔ لیکن دیگر 18 اضلاع کے اے ڈی سی نہیں پہنچے۔ اس سے خفا مسٹر بشروئی نے گزشتہ 23 جولائی کو سماعت کے دوران غیر حاضر رہے۔ سبھی 18 اے ڈی سی کو ایک موقع اور دیتے ہوئے 12 اکتوبر کو خود چنڈی گڑھ پیش ہونے کے احکام دیے ہیں۔
کمیشن نے پیشی میں حاضر نہ ہونے پر ان کے خلاف حکومت کو کارروائی کے لیے لکھنے کا انتباہ دیا ہے۔