ہریانہ کے وزیر صحت انل وج نے جاری بیان میں کہا کہ کورونا وائرس ان دنوں پوری دنیا کے لیے تشویش کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ہر ملک اپنی اپنی سطح پر اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ ایسے ہی بھارت بھی کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کئی طرح کی احتیاطی تدابیر برت رہا ہے۔ اسی کی وجہ سے ہریانہ میں کورونا وائرس کو وبا قرار دے دیا گیا ہے۔
وج نے کہا کہ اس مہلک وائرس کو وبا قرار دینے کے بعد دی گئی ہدایات کو لاگو کرنے کے لیے محکمہ صحت کو قانونی طور پر اختیار مل جاتے ہیں۔ پھر چاہے وہ سرکاری ہسپتال یا پرائیوٹ ہسپتال یا کوئی شخص ہی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے واضح کیا کہ اب حکومت کو یہ حق مل گیا ہے کہ حکومت کسی کو بھی 14 دن کے لیے ہسپتال کی نگرانی میں رکھ سکتی ہے۔ پھر اس کے لیے چاہے حکومت کو اس شخص پر دباؤ ہی کیوں نہ بنانا پڑے۔ وزیر صحت نے کہا کہ کہ کورونا وائرس کے سبب طبی عملے کی چھٹیاں پہلے ہی منسوخ کر دی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 11 نوول کووڈ 19 کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ انفیکشن کے تشویشناک حد تک پھیلنے پر دنیا کو فکر ہے مگر عالمی وبا کی اصطلاح کا مطلب 'وائرس' سے ہار ماننا نہیں بلکہ اس کی درجہ بندی اور اس سے حفاظت کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
اس مہلک وائرس کی زد میں آکر دنیا بھر میں 4623 افراد ہلاک ہوچکے ہیںاور 125841لوگ اس وائرس سے زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے ہیں۔