ہریانہ کسان منچ کے ریاستی صدر پرہلاد سنگھ بھارو کھیڑا نے کہا ہے کہ 'مرکز اور ریاست کی بی جے پی مخلوط حکومت اقتدار کی طاقت سے کسان آندولن کو دبانا چاہتی ہے لیکن اس طرح اس تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔'
بھارو کھیڑا ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا ہونے کے بعد پھولوں کا ہار پہنا کر شہید بھگت سنگھ اسٹیڈیم میں 'پکا مورچہ مظاہرے' کے مقام تک لایا گیا۔
ہریانہ کسان منچ کے ریاستی صدر راج سنگھ بھارو کھیڑا نے کہا کہ 'دہلی جانے والے کسان صرف پنجابی ہی نہیں ہریانہ کے بھی ہیں اور ہریانہ اور پنجاب چھوٹے بڑے بھائی ہیں۔ اس لئے مرکزی حکومت کسان تحریک کو پنجاب کی حکومت پر ڈال کر اپنی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کررہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس طریقے سے ہریانہ میں پرامن طریقے سے تحریک چلا رہے کسانوں کو رات کے وقت جبرا اٹھاکر جیل میں ڈال دیا گیا اسی طرح پرامن طریقے سے دہلی جارہے کسانوں پر واٹر کینن سے پانی کے بوچھاڑیں، آنسو گیس کے گولے، لاٹھی اور ڈنڈے کسانوں پر برسائے گئے جو قابل مذمت ہے۔'
پرہلاد بھارو کھیڑا نے بتایا کہ 'کسانوں کا دہلی کوچ کرنا ابھی رکا نہیں ہے۔ اگلے دو دنوں میں سرسہ سے ہزاروں کی تعداد میں کسان دہلی کوچ کریں گے۔'
کسان ٹریکٹر اور ٹرالیوں کے ذریعہ دہلی جائیں گے۔ انہوں نے دہلی پہنچے کسانوں سے مرکزی حکومت کے نمائندوں کے ذریعہ بات چیت نہ کرنے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حکومت کی کھیتی اور کسانوں کے تئیں نیت میں کھوٹ کا پتہ چلتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'جس طرح سے سرسہ اور ہریانہ کے دیگر اضلاع میں کسانوں کو چار دن پہلے جبرا اٹھا کر جیلوں میں ٹھونسا گیا وہ غیرقانونی تھا۔ ریاستی حکومت کے اس قدم سے ہریانہ کسان منچ، پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں چیلنج دے گی۔'
پرہلاد بھارو کھیڑا نے بتایا کہ 'کسانوں کا دہلی کوچ کرنا ابھی رکا نہیں ہے۔ اگلے دو دنوں میں سرسہ سے ہزاروں کی تعداد میں کسان دہلی کوچ کریں گے۔'