ریاست ہریانہ کے ضلع نوح کے گاؤں جمال گڑھ میں پولیس کے ذریعے بے قصور شخص کو پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پونہانہ تحصیل کے جمال گڑھ رہائشی 21 سالہ جنید کی پولیس کے ذریعے مبینہ پٹائی اور تھرڑ ڈگری ٹارچر کی وجہ سے موت واقع ہو گئی۔
فریدآباد پولیس نے جنید سمیت تقریباً نصف درجن افراد کو سنہیڑا بارڈر سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ ایک بارات سے واپس آرہے تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ فریدآباد پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے نصف درجن افراد میں سے صرف ایک شخص وہ تھا جس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جنید کے اہل خانہ نے پونہانہ پولیس کو دی گئی شکایت میں کہا کہ 'جنید کو فرید آباد پولیس نے بری طرح سے پیٹا اور 70 ہزار روپے رشوت لے کر رہا کر دیا۔'
پولیس کی پٹائی کے بعد جنید کی نازک حالت دیکھ کر اہل خانہ نے جنید کا علاج کرایا لیکن دس دن بعد پولیس کے ہاتھوں بری طرح سے پیٹے جانے سے جنید کا انتقال ہو گیا۔
ہفتہ کے روز جیسے ہی یہ خبر جمال گڑھ گاؤں سمیت قریبی گاؤں تک پہنچی تو گاؤں والوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر روڈ کو بلاک کردیا، پولیس کی جانب سے کارروائی نہیں کیے جانے سے ناراض عوام لاش کو لے کر پونہانہ پہنچے اور نگینہ ہوڈل روڈ جام کر دیا۔
موقع پر رشید احمد ایڈووکیٹ، رکن اسمبلی چودھری محمد الیاس سمیت دیگر لوگ موجود رہے اور پونہانہ پولیس سے فریدآباد پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس کو دی گئی شکایت میں جن پولیس افسران پر مار پیٹ کا الزام لگایا گیا ہے وہ مندرجہ ذیل ہیں۔ راجیش، سرجیت، نریش، دلبیر ،نریندر، جاوید سمیت متعدد دیگر پولیس اہلکار پر جنید کو بری طرح سے مارنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔