ETV Bharat / state

ہریانہ: کابینہ میں شامل وزرا میں محکموں کی تقسیم

author img

By

Published : Nov 15, 2019, 3:15 PM IST

ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی) اور جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) اتحادی حکومت نے 14 نومبر 2019 کوکابینہ میں جوپہلی توسیع کی تھی، اس میں شامل چھ کابینہ اور چار وزرائے مملکت (آزادانہ چارج) میں محکموں کی تقسیم کردی گئی ہے۔

ہریانہ: کابینہ میں شامل وزرا میں محکموں کی تقسیم

کابینہ اور وزرائے مملکت میں بی جے پی کوٹےسے تقریباً پانچ اورتین وزیر بنائے گئے ہیں۔ان میں انل وج ،کنور پال گرجر، امول چند شرما،جے پرکاش دلال اور ڈاکٹر بنواری لال وزیر کابینہ بنائے گئے ہیں۔ جبکہ اوم پرکاش یادو،کملیش ڈھانڈا اور سندیپ سنگھ وزیر مملکت ہیں۔

رانیا سے آزادرکن اسمبلی رنجیت سنگھ کو وزیر کابینہ بنایا گیا ہے۔اس کےلئے علاوہ جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو وزیر مملکت بنایاگیاہے۔کابینہ کی توسیع کے بعد ریاستی حکومت میں وزیراعلی اور نائب وزیراعلی سمیت 12وزیر ہوگئےہیں۔

جگادھاری سے تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے مسٹر کنورپال گرجر کو تعلیم،جنگلات ،ماحولیات کے علاوہ پارلیمانی امور اور مہمان نوازی کے محکمے دئےگئے ہیں۔مسٹر گرجر گزشتہ اسمبلی کے اسپیکر تھے۔لیکن اس بار انہیں وزیر کابینہ بنایاگیا ہے۔

ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)اور جن نائک جنتا پارٹی (جے جےپی)اتحادی حکومت نے جمعرات کوکابینہ میں جوپہلی توسیع کی تھی ،اس میں شامل چھ کابینہ اور چار وزرائے مملکت (آزادانہ چارج)میں محکموں کی تقسیم کردی گئی ہے۔

کابینہ اور وزرائے مملکت میں بی جےپی کوٹےسے تقریباً پانچ اورتین وزیر بنائےگئے ہیں۔ان میں انل وج ،کنور پال گرجر،مول چند شرما،جےپرکاش دلال اور ڈاکٹر بنواری لال وزیر کابینہ بنائےگئے ہیں۔جبکہ اوم پرکاش یادو،کملیش ڈھانڈا اور سندیپ سنگھ وزیر مملکت ہیں۔رانیا سے آزادرکن اسمبلی رنجیت سنگھ کو وزیر کابینہ بنایاگیاہے۔اس کےلئے علاوہ جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو وزیر مملکت بنایاگیاہے۔کابینہ کی توسیع کے بعد ریاستی حکومت میں وزیراعلی اور نائب وزیراعلی سمیت 12وزیر ہوگئےہیں۔

جگادھاری سے تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے مسٹر کنورپال گرجر کو تعلیم،جنگلات ،ماحولیات کے علاوہ پارلیمانی امور اور مہمان نوازی کے محکمے دئےگئے ہیں۔مسٹر گرجر گزشتہ اسمبلی کے اسپیکر تھے لیکن اس بار انہیں وزیر کابینہ بنایا گیا ہے۔

بلبھ گڑھ سے دوسری بار رکن اسمبلی بنے مول چند شرما کو نقل و حمل،کان کنی،مہارت کی ترقی اور صنعتی تربیت کے محکمے دئے گئے ہیں۔

لوہارو سے پہلی بار رکن اسمبلی بنے جے پرکاش دلال کو زراعت،مویشی پروری،ماہی پروری اور قانون کےمحکمے دئےگئے ہیں۔

وہیں پچھلی بی جےپی حکومت میں صحت عامہ کے وزیر رہے ڈاکٹر بنواری لال دوسری بار بھی وزیر کابینہ بنے ہیں۔انہیں اس بار کوآپریٹو،درج فہرست ذات و قبائل اور پسماندہ طبقوں کے فلاح و بہبود کے محکمے دئےگئے ہیں۔

وزیر کابینہ بنے آزاد رکن اسمبلی رنجیت سنگھ ریاستی کی انڈین نیشنل لوک دل(آئی این ایل ڈی)کے صدر اور ریاست کے سابق وزیراعلی اوم پرکاش چوٹالہ کے بھائی ہیں۔وہ 1987 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئےتھے اور 31سال کے بعد رانیا حلقے سے اسمبلی میں پہنچے ہیں۔جیتنے پر انہوں نے بغیر شرط بی جےپی کو حمایت دینے کا اعلان کیاتھا۔اس بے شرطیہ حمایت کے عوض میں انہیں وزیر کابینہ کا عہدے بطور تحفہ ملا اور انہیں بجلی ،جدید اور قابل تجدید توانائی اور جیل کے محکمے دئےگئےہیں-

وزرائے مملکت میں نارنول سے دوسری بار رکن اسمبلی بنے اوم پرکاش یادو کو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات ،فوجی فلاح و بہبود کے محکمے دئےگئے ہیں۔وہ پہلی بار وزیر بنے ہیں۔وہیں پہلی بار رکن اسمبلی بنیں کملیش ڈھانڈا حکومت میں واحد خاتون وزیر ہیں۔انہیں خواتین اور بچوں کے فلاح و بہبود اور آرکائیو کے محکمے دئے گئے ہیں۔

جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو آثار قدیمہ اور میوزیم ، لیبراور روزگار کے محکمے دئےگئے ہیں۔وہ نائب وزیراعلی کے ساتھ منسلک رہیں گے۔مسٹر دھانک آئی این ایل ڈی میں رہتے ہوئے رکن اسمبلی تھے اور اس بار جےجے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے ہیں۔وہیں پہووا سے پہلی بار رکن اسمبلی بنے اور ہاکی انڈیا کے سابق کپتان سندیپ سنگھ کو کھیل ،پرنٹنگ اور اسٹیشنری محکمے دئےگئے ہیں۔

حکومت میں اہم اتحادی جےجےپی کے لیڈر اور نائب وزیراعلی دشینت چوٹالہ کو محکموں کی تقسیم میں ریوینیو اور قدرتی آفات کے علاوہ آبکاری اور طریقه محصول،دیہی ترقی اور پنچایتی راج،تجارت اور صنعت ،تعمیرات عامہ (مکانات اور سڑکیں)،خوراک کی فراہمی اور صارفین کے امور ،لیبر اور روزگار،شہری ہوابازی ،آرکائیو اور میوزیم ،بحالی اور چکبندی کے محکمے سونپیں گئےہیں۔

ریاست کی 90رکنی اسمبلی میں زیادہ سے زیادہ 13وزیر ہوسکتے ہیں۔گزشتہ 21اکتوبر کو ہوئے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 24اکتوبر کو ہوئی تھی اور نتیجوں کے اعلان میں بی جےپی کو 40،کانگریس کو 31،جےجےپی کو دس،آئی این ایل ڈی اور ہریانہ لوک ہت پارٹی کو ایک ایک اور سات آزاد امیدواروں کو جیت ملی تھی۔بعد میں ریاست میں بی جےپی نے جےجےپی اور سات آزاد امیدواروں کی حمایت سے حکومت تشکیل دی تھی۔

کابینہ اور وزرائے مملکت میں بی جے پی کوٹےسے تقریباً پانچ اورتین وزیر بنائے گئے ہیں۔ان میں انل وج ،کنور پال گرجر، امول چند شرما،جے پرکاش دلال اور ڈاکٹر بنواری لال وزیر کابینہ بنائے گئے ہیں۔ جبکہ اوم پرکاش یادو،کملیش ڈھانڈا اور سندیپ سنگھ وزیر مملکت ہیں۔

رانیا سے آزادرکن اسمبلی رنجیت سنگھ کو وزیر کابینہ بنایا گیا ہے۔اس کےلئے علاوہ جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو وزیر مملکت بنایاگیاہے۔کابینہ کی توسیع کے بعد ریاستی حکومت میں وزیراعلی اور نائب وزیراعلی سمیت 12وزیر ہوگئےہیں۔

جگادھاری سے تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے مسٹر کنورپال گرجر کو تعلیم،جنگلات ،ماحولیات کے علاوہ پارلیمانی امور اور مہمان نوازی کے محکمے دئےگئے ہیں۔مسٹر گرجر گزشتہ اسمبلی کے اسپیکر تھے۔لیکن اس بار انہیں وزیر کابینہ بنایاگیا ہے۔

ہریانہ کے وزیراعلی منوہر لال کھٹر نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جےپی)اور جن نائک جنتا پارٹی (جے جےپی)اتحادی حکومت نے جمعرات کوکابینہ میں جوپہلی توسیع کی تھی ،اس میں شامل چھ کابینہ اور چار وزرائے مملکت (آزادانہ چارج)میں محکموں کی تقسیم کردی گئی ہے۔

کابینہ اور وزرائے مملکت میں بی جےپی کوٹےسے تقریباً پانچ اورتین وزیر بنائےگئے ہیں۔ان میں انل وج ،کنور پال گرجر،مول چند شرما،جےپرکاش دلال اور ڈاکٹر بنواری لال وزیر کابینہ بنائےگئے ہیں۔جبکہ اوم پرکاش یادو،کملیش ڈھانڈا اور سندیپ سنگھ وزیر مملکت ہیں۔رانیا سے آزادرکن اسمبلی رنجیت سنگھ کو وزیر کابینہ بنایاگیاہے۔اس کےلئے علاوہ جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو وزیر مملکت بنایاگیاہے۔کابینہ کی توسیع کے بعد ریاستی حکومت میں وزیراعلی اور نائب وزیراعلی سمیت 12وزیر ہوگئےہیں۔

جگادھاری سے تیسری بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے مسٹر کنورپال گرجر کو تعلیم،جنگلات ،ماحولیات کے علاوہ پارلیمانی امور اور مہمان نوازی کے محکمے دئےگئے ہیں۔مسٹر گرجر گزشتہ اسمبلی کے اسپیکر تھے لیکن اس بار انہیں وزیر کابینہ بنایا گیا ہے۔

بلبھ گڑھ سے دوسری بار رکن اسمبلی بنے مول چند شرما کو نقل و حمل،کان کنی،مہارت کی ترقی اور صنعتی تربیت کے محکمے دئے گئے ہیں۔

لوہارو سے پہلی بار رکن اسمبلی بنے جے پرکاش دلال کو زراعت،مویشی پروری،ماہی پروری اور قانون کےمحکمے دئےگئے ہیں۔

وہیں پچھلی بی جےپی حکومت میں صحت عامہ کے وزیر رہے ڈاکٹر بنواری لال دوسری بار بھی وزیر کابینہ بنے ہیں۔انہیں اس بار کوآپریٹو،درج فہرست ذات و قبائل اور پسماندہ طبقوں کے فلاح و بہبود کے محکمے دئےگئے ہیں۔

وزیر کابینہ بنے آزاد رکن اسمبلی رنجیت سنگھ ریاستی کی انڈین نیشنل لوک دل(آئی این ایل ڈی)کے صدر اور ریاست کے سابق وزیراعلی اوم پرکاش چوٹالہ کے بھائی ہیں۔وہ 1987 میں رکن اسمبلی منتخب ہوئےتھے اور 31سال کے بعد رانیا حلقے سے اسمبلی میں پہنچے ہیں۔جیتنے پر انہوں نے بغیر شرط بی جےپی کو حمایت دینے کا اعلان کیاتھا۔اس بے شرطیہ حمایت کے عوض میں انہیں وزیر کابینہ کا عہدے بطور تحفہ ملا اور انہیں بجلی ،جدید اور قابل تجدید توانائی اور جیل کے محکمے دئےگئےہیں-

وزرائے مملکت میں نارنول سے دوسری بار رکن اسمبلی بنے اوم پرکاش یادو کو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات ،فوجی فلاح و بہبود کے محکمے دئےگئے ہیں۔وہ پہلی بار وزیر بنے ہیں۔وہیں پہلی بار رکن اسمبلی بنیں کملیش ڈھانڈا حکومت میں واحد خاتون وزیر ہیں۔انہیں خواتین اور بچوں کے فلاح و بہبود اور آرکائیو کے محکمے دئے گئے ہیں۔

جےجےپی رکن اسمبلی انوپ دھانک کو آثار قدیمہ اور میوزیم ، لیبراور روزگار کے محکمے دئےگئے ہیں۔وہ نائب وزیراعلی کے ساتھ منسلک رہیں گے۔مسٹر دھانک آئی این ایل ڈی میں رہتے ہوئے رکن اسمبلی تھے اور اس بار جےجے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتے ہیں۔وہیں پہووا سے پہلی بار رکن اسمبلی بنے اور ہاکی انڈیا کے سابق کپتان سندیپ سنگھ کو کھیل ،پرنٹنگ اور اسٹیشنری محکمے دئےگئے ہیں۔

حکومت میں اہم اتحادی جےجےپی کے لیڈر اور نائب وزیراعلی دشینت چوٹالہ کو محکموں کی تقسیم میں ریوینیو اور قدرتی آفات کے علاوہ آبکاری اور طریقه محصول،دیہی ترقی اور پنچایتی راج،تجارت اور صنعت ،تعمیرات عامہ (مکانات اور سڑکیں)،خوراک کی فراہمی اور صارفین کے امور ،لیبر اور روزگار،شہری ہوابازی ،آرکائیو اور میوزیم ،بحالی اور چکبندی کے محکمے سونپیں گئےہیں۔

ریاست کی 90رکنی اسمبلی میں زیادہ سے زیادہ 13وزیر ہوسکتے ہیں۔گزشتہ 21اکتوبر کو ہوئے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 24اکتوبر کو ہوئی تھی اور نتیجوں کے اعلان میں بی جےپی کو 40،کانگریس کو 31،جےجےپی کو دس،آئی این ایل ڈی اور ہریانہ لوک ہت پارٹی کو ایک ایک اور سات آزاد امیدواروں کو جیت ملی تھی۔بعد میں ریاست میں بی جےپی نے جےجےپی اور سات آزاد امیدواروں کی حمایت سے حکومت تشکیل دی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.