ملک کی معروف تعلیمی درسگاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنے 100 مکمل کرچکی ہے، اس لیے ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں دنیا بھر میں جامعہ کے فارغین اپنی جامعہ کو آپ کو یاد کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ میوات کا بھی جامعہ سے گہرا رشتہ رہا ہے مرکزی درسگاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 100 برس مکمل ہونے کی مناسبت سے جامعہ المنائی میوات کے زیر اہتمام نوح میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔
اس تقریب میں فارغین جامعہ نے دوران طالب علمی کےحالات اور تجربات حاضرین کے ساتھ شیئر کیے، تاہم علاقہ میوات کا جامعہ کے ساتھ انسیت اور باہمی رشتہ پر خصوصی گفتگو کی۔
جامعہ المنائی مؤرخ صدیق احمد میو نے بتایا کہ جب علی گڑھ سے جامعہ کو کرول باغ دلی منتقل کیا گیا تھا اس وقت کچھ لوگ جامعہ کے قیام میں رکاوٹ بن رہے تھے۔
اس وقت وہاں بسے میوات کے لوگوں نے ذمہ داری نبھائی اور آگے بڑھ کر جامعہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا، اس لیے بھی میوات کا جامعہ کے ساتھ روحانی رشتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میوات کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے با قاعدہ خدمات دینے کا اہم فیصلہ بھی اس تقریب میں لیا گیا۔
تقریب میں طے پایا گیا کہ میوات میں تعلیم، تہذیب، صحت اور روزگار کے میدان میں خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔
جامعہ کے سابق طالب علم اور فی الحال ہریانہ میں جی ایس ٹی کمشنر ایچ سی ایس ڈاکٹر شفیق محمد نے بتایا کہ جامعہ المنائی میوات کو باقاعدہ تنظیمی سطح پر فعال بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ راجستھان اور اترپردیش کے میوات میں بلاک سطح تک تنظیم کو مضبوط کریں گے تاہم مختلف گاؤں میں لائبریری اور کوچنگ سینٹرز کا قیام ہماری اولین ترجیح رہے گی۔
اس تقریب میں کانگریسی رہنما ابراہیم انجینئر، ارشد ایوب، لیاقت سرپنچ، ضلع پارشد انجم حسین، شمیم احمد،شاہد میواتی کے علاوہ بڑی تعداد میں جامعہ المنائی موجود رہے۔