چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ چیف منسٹر گڈ گورننس ایسوسی ایٹس (سی ایم جی جی اے) کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ حکومت کی عوامی فلاحی اسکیمیں اختراعات کے ذریعہ آخری فرد تک پہنچیں تاکہ وہ مالی طور پر بھی بااختیار ہوسکیں۔ منوہر لال کھٹر ہفتہ کو یہاں ہریانہ نواس میں سی ایم جی جی اے کے ساتویں بیچ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے سی ایم جی جی اے کے ساتھ ان کے تجربے کے بارے میں دریافت کیا اور ان کے سوالات کے جوابات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایم جی جی اے کو حکومت کی اہم اسکیموں کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک نئے وژن کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
ہر تین ماہ بعد سی ایم جی جی اےکا اجلاس منعقد کرکے رائے لی جائے گی۔ اس دوران نئے پراجیکٹس کو داخل کرتے ہوئے سسٹم میں درپیش مشکلات کے بارے میں بھی معلومات لی جائیں گی۔ اس کے علاوہ عوام کو اس کے فوائد کے بارے میں بھی معلوم ہوسکےگا۔ اس لیے ہمیشہ فیلڈ میں رہتے ہوئے عوامی نمائندوں اور عوام کے درمیان بہتر کام کرنا ہوگا۔کھٹر نے کہا کہ آٹوموبائل سیکٹر میں ملک کا 50 فیصد مینوفیکچرنگ صرف ہریانہ میں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے صنعتی شعبے میں سروس سیکٹر میں نئی کمپنیاں قائم ہوئی ہیں اور ریونیو میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فی کس آمدنی میں ہریانہ سب سے آگے ہے۔ اس کے علاوہ سبزیوں، پھلوں اور دیگر زرعی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے بیرون ملک فروخت کے مواقع فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نوجوانوں کے لیے ملازمتوں میں سی ای ٹی کا نفاذ کیا گیا ہے، اس کے تحت مقابلے کے امتحانات میں حصہ لینے والوں سے صرف ایک بار فیس لی جا رہی ہے۔ نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کا نظام اپنایا گیا ہے۔ اس کے لیے پلوال میں اسکل یونیورسٹی قائم کی گئی ہے۔ فوج میں نوجوانوں کی تعداد بھی زیادہ ہے اور کھیلوں کے میدان میں نوجوانوں نے نہ صرف ملک کا بلکہ عالمی سطح پر ہریانہ کا بھی سر فخر سے بلند کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Special Package For Haryana منوہر لال کھٹر نے ہریانہ کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا
یو این آئی