ریاست ہریانہ کے شہر سونی پت کے ایک نجی ہسپتال میں انسانیت کو شرمسار کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک نوزائیدہ بچی 22 گھنٹے تک ہسپتال کے کوڑے دان میں تڑپتی رہی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے بچی کو سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں اس کی موت ہوگئی۔
سونی پت شہر کے ایک نجی ہسپتال میں ایک خوتون نے دو بچوں کو جنم دیا۔ جس میں ایک بچے کی موت ہوگئی۔ اہل خانہ اس کی آخری رسومات ادا کرنے چلا گیا جبکہ دوسری بچی کو ہسپتال میں ہی ایک ٹوکری میں ڈال کر مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔ اہل خانہ اور ڈاکٹر اس کے مرنے کا انتظار کرنے لگے۔ بچی 22 گھنٹے تک کوڑے دان میں تڑپتی رہی۔ کچھ لوگوں نے بچی پر ہو رہے تشدد کے بارے میں پولیس کو اطلاع دی۔
روی نامی نوجوان نے اطلاع دے کر پولیس کو بلایا اور شکایت کی۔ جس کے بعد سول لائن تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ جہاں بتایا گیا کہ یہ بچی 6 ماہ کے حاملہ سے پیدا ہوئی ہے اور اس کا وزن 350 گرام ہے۔ اسے بچایا نہیں جاسکتا۔
اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کو پھر سے اطلاع دی گئی۔ پولیس نے بچی کو جنرل ہسپتال کی نرسری میں داخل کرایا۔ جہاں بچی کی موت ہوگئی۔ وہیں، پاٹل نرسنگ ہوم کی ڈائریکٹر ڈاکٹر دیویانی پاٹل نے تمام الزامات کی مکمل تردید کی اور کہا کہ یہ ان کے خلاف سازش ہے۔
سول لائن اسٹیشن انچارج درپن کمار نے بتایا کہ انہیں پاٹل نرسنگ ہوم کے خلاف شکایت موصول ہوئی۔ جس کے بعد انہوں نے سول سرجن کو تحریری شکایت دی ہے۔ جو بھی رپورٹ ڈاکٹرز دیں گے۔ وہ صرف اسی کی بنیاد پر کارروائی کریں گے۔ جنرل ہسپتال کے پی ایم او ڈاکٹر آدرش نے بتایا ہے کہ شکایت کے بعد ایک بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ جلد ہی اس معاملے کی تحقیقات پوری کرلی جائے گی۔