ETV Bharat / state

Rashan Kits Distributed in Nuh صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح میں راشن کٹس تقسیم

author img

By

Published : Aug 17, 2023, 7:07 PM IST

جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کے حکم پر ارکان جمعیۃ ان بے آسرا متاثرین کی مدد کے لئے پہلے دن سے مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں۔ مالی تعاون کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی کے لئے بھی جمعیۃ علماء ہند سرگرم عمل ہے۔

مولانا ارشد مدنی
مولانا ارشد مدنی

نئی دہلی: گزشتہ 31 جولائی کو میوات کے علاقے میں نکالی گئی مبنیہ ہتھیاروں سے لیس شوبھا یاترا کے بعد رونما ہونے والے پرتشد واقعات میں مالی نقصان کے متاثرین میں جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولاناارشد مدنی مدنی کے حکم پر ارکان جمعیۃ مدد کے لئے پہلے دن سے مسلسل مصروف ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق تشدد کا سلسلہ تو رک گیا لیکن پولس اور انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی یک طرفہ کارروائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے نوح اور اس کے اطراف میں رہائش پزیر مسلمانوں میں اس قدر خوف و ہراس ہے کہ اب تک نوجوان گھروں سے لاپتہ ہیں اور بہت سے افراد پہاڑوں اور جنگلوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

گھروں میں سوائے بچوں اور عورتوں کے کوئی نہیں ہے، جس کی وجہ سے روز مرہ کی ضروریات کا پورا کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ پولس اصل فسادیوں کو چھوڑ کر بے قصوروں پر دبش دے رہی ہے، ایسے میں جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کے حکم پر ارکان جمعیۃ ان بے آسرا متاثرین کی مدد کے لئے پہلے دن سے مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں۔ مالی تعاون کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی کے لئے بھی جمعیۃ علماء ہند سرگرم عمل ہے،جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی جانب سے بھی کل ایک سات رکنی وفد نے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی عبد الرازق کے ہمراہ متأثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور9 مختلف جگہوں پرتقریباً 3سومتاثرہ خاندانوں کو راشن کی کٹیں فراہم کی گئیں۔


ریلیز کے مطابق ان متاثرین خاندانوں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم خاندان بھی شامل ہیں۔ المناک پہلویہ ہے کہ ریاستی سرکاراورمقامی انتظامیہ کی طرف سے متاثرین کواب تک کوئی مددفراہم نہیں کی گئی، متاثرہ علاقوں کادورہ کرنے والے جمعیۃعلماء ہند کے وفدنے بتایاکہ اس فسادمیں یکطرفہ نقصان مسلمانوں کاہواہے، اور اب یکطرفہ کارروائی بھی ان ہی کے خلاف ہورہی ہے، اس کی وجہ سے پورے علاقہ میں ڈراورخوف کاماحول ہے لیکن افسوس آج تک مسلمانوں کی دوکانوں اورمسجدوں کا جلانے والے شرپسندوں کی شناخت نہیں ہوپائی ہے،دوسری طرف یکطرفہ کارروائی کی وجہ سے مسلم اکثریتی علاقوں میں سناٹاپسرانظرآتاہے،مردکم ہی نظرآتے ہیں گھروں میں خواتین اوربچے ہی رہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی قانون وانصاف کے ساتھ سنگین مذاق


وفد کی سربراہی کرنے والے جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی کے سکریٹری اور شاہی مسجد اینگلو عربک اسکول اجمیری گیٹ کے امام مفتی محمد قاسم قاسمی نے بتایاکہ جمعیۃ علماء ہند مذہب،ذات پات کے نام پر نہیں بلکہ بلا تفریق مذہب وملت ہر ضرورت مند اور پریشان حال لوگوں کی خدمت کو اپنا اخلاقی فریضہ سمجھتی ہے وفد میں شامل دیگر حضرات میں مولانا اسلم امینی نائب امام مسجد اینگلوعربک اسکول، مولانا محمد اسجد قاسمی، قاری محمد ساجدفیضی، محمد فیضان، محمد ابراہیم، حافظ محمد حامد وغیرہ قابل ذکر ہیں،واضح رہے کہ دہلی جمعیۃ کے اس وفد کی رہنمائی ہریانہ راجستھان جمعیۃ کے ذمہ داروں نے کی جس میں قابل ذکر مولانا محمد خالدقاسمی نوح، مولانا راشد میل کھیڑلا،مولانا شوکت، مولانا حکیم الدین اشرف وغیرہ شامل تھے۔

یو این آئی۔

نئی دہلی: گزشتہ 31 جولائی کو میوات کے علاقے میں نکالی گئی مبنیہ ہتھیاروں سے لیس شوبھا یاترا کے بعد رونما ہونے والے پرتشد واقعات میں مالی نقصان کے متاثرین میں جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولاناارشد مدنی مدنی کے حکم پر ارکان جمعیۃ مدد کے لئے پہلے دن سے مسلسل مصروف ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کی جاری کردہ ریلیز کے مطابق تشدد کا سلسلہ تو رک گیا لیکن پولس اور انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی یک طرفہ کارروائی کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کی وجہ سے نوح اور اس کے اطراف میں رہائش پزیر مسلمانوں میں اس قدر خوف و ہراس ہے کہ اب تک نوجوان گھروں سے لاپتہ ہیں اور بہت سے افراد پہاڑوں اور جنگلوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

گھروں میں سوائے بچوں اور عورتوں کے کوئی نہیں ہے، جس کی وجہ سے روز مرہ کی ضروریات کا پورا کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ پولس اصل فسادیوں کو چھوڑ کر بے قصوروں پر دبش دے رہی ہے، ایسے میں جمعیۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی کے حکم پر ارکان جمعیۃ ان بے آسرا متاثرین کی مدد کے لئے پہلے دن سے مسلسل کوششوں میں مصروف ہیں۔ مالی تعاون کے ساتھ ساتھ قانونی کارروائی کے لئے بھی جمعیۃ علماء ہند سرگرم عمل ہے،جمعیۃعلماء صوبہ دہلی کی جانب سے بھی کل ایک سات رکنی وفد نے صوبائی جنرل سیکرٹری مفتی عبد الرازق کے ہمراہ متأثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور9 مختلف جگہوں پرتقریباً 3سومتاثرہ خاندانوں کو راشن کی کٹیں فراہم کی گئیں۔


ریلیز کے مطابق ان متاثرین خاندانوں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم خاندان بھی شامل ہیں۔ المناک پہلویہ ہے کہ ریاستی سرکاراورمقامی انتظامیہ کی طرف سے متاثرین کواب تک کوئی مددفراہم نہیں کی گئی، متاثرہ علاقوں کادورہ کرنے والے جمعیۃعلماء ہند کے وفدنے بتایاکہ اس فسادمیں یکطرفہ نقصان مسلمانوں کاہواہے، اور اب یکطرفہ کارروائی بھی ان ہی کے خلاف ہورہی ہے، اس کی وجہ سے پورے علاقہ میں ڈراورخوف کاماحول ہے لیکن افسوس آج تک مسلمانوں کی دوکانوں اورمسجدوں کا جلانے والے شرپسندوں کی شناخت نہیں ہوپائی ہے،دوسری طرف یکطرفہ کارروائی کی وجہ سے مسلم اکثریتی علاقوں میں سناٹاپسرانظرآتاہے،مردکم ہی نظرآتے ہیں گھروں میں خواتین اوربچے ہی رہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی قانون وانصاف کے ساتھ سنگین مذاق


وفد کی سربراہی کرنے والے جمعیۃ علماء ضلع نئی دہلی کے سکریٹری اور شاہی مسجد اینگلو عربک اسکول اجمیری گیٹ کے امام مفتی محمد قاسم قاسمی نے بتایاکہ جمعیۃ علماء ہند مذہب،ذات پات کے نام پر نہیں بلکہ بلا تفریق مذہب وملت ہر ضرورت مند اور پریشان حال لوگوں کی خدمت کو اپنا اخلاقی فریضہ سمجھتی ہے وفد میں شامل دیگر حضرات میں مولانا اسلم امینی نائب امام مسجد اینگلوعربک اسکول، مولانا محمد اسجد قاسمی، قاری محمد ساجدفیضی، محمد فیضان، محمد ابراہیم، حافظ محمد حامد وغیرہ قابل ذکر ہیں،واضح رہے کہ دہلی جمعیۃ کے اس وفد کی رہنمائی ہریانہ راجستھان جمعیۃ کے ذمہ داروں نے کی جس میں قابل ذکر مولانا محمد خالدقاسمی نوح، مولانا راشد میل کھیڑلا،مولانا شوکت، مولانا حکیم الدین اشرف وغیرہ شامل تھے۔

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.