ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں اترپردیش کے ہاتھرس میں پیش آئے جنسی زیادتی اور لڑکی کی موت کے پیش نظر احتجاج کرتے ہوئے سٹی مجسٹریٹ کی معرفت یوگی سرکار کو میمورنڈم سونپا گیا۔
دلت سماج کا مطالبہ ہے کہ گنہگاروں کو بھانسی دی جائے اور متاثرہ خاندان کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔
اس میمورنڈم کے ذریعہ ملزمین کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا، میمورنڈم دینے پہنچے دلت سماج کے لوگ اس بات سے سخت ناراض نظر آئے کہ جب وہ لوگ میمورنڈم دینے پپہنچے تو سٹی مجسٹریٹ خود نہیں آئے بلکہ ایک ملازم کو بھیج دیا، تاکہ وہ ان کا میمورنڈم لے سکے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ دلت سماج کی بیٹی کا درد شاید انہیں بھی نہیں ہے۔
دلت سماج کے لوگوں نے کہا کہ ہندوؤں کے نام پر سیاست کرنے والی درجنوں تنظیموں میں سے ایک بھی متاثرہ لڑکی کے ساتھ ہوئی بربریت کے خلاف سڑک پر نہیں آئی، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہم ہندو نہیں ہے۔
خیال رہے کہ 'بامسیف مکتی مورچہ' کے ریاستی صدر سمے سنگھ نے انتباہ دیا کہ ملزمین کو اگر جلد پھانسی نہیں دی جاتی ہے تو وہ پورے بھارت میں احتجاجی مظاہرے کریں گے۔