ETV Bharat / state

ہریانہ: گروگرام میں تین طلاق کا کیس درج

گروگرام کے پٹودی علاقے میں ایک خاتون کے ساتھ مار پیٹ اور تین طلاق کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

case registered of triple talaq in gurugram
case registered of triple talaq in gurugram
author img

By

Published : Aug 13, 2021, 4:07 PM IST

ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام میں تین طلاق کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ گروگرام شہر کی ایک خاتون نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف فرید آباد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

فرید آباد پولیس نے اس معاملے کو گروگرام کے پٹودی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا اور خاتون کا کیس درج کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ خاتون کی 17 سال قبل شادی ہوئی تھی، خاتون نے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد پر بھی مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ فی الحال گروگرام پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔

خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا کہ 17 سال قبل مسلم رسم و رواج کے مطابق اس کی شادی گروگرام کے پٹودی کے رہائشی عبدل ذکی سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد اس کے سسرال والوں نے اسے مارنا شروع کیا اور کئی بار اسے مارنے کے بعد گھر سے باہر نکال دیا گیا۔ جس کے بعد ایک سمجھوتہ طے پاگیا تھا لیکن 27 جولائی کو بھی متاثرہ کو گھر والوں نے مارا پیٹا اور شوہر نے اسے تین طلاق دے دی۔ جس کے بعد اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: Divorce Certificate issue: طلاق کے بعد مسلمان سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے قاصر

جسٹس چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ 'مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت ایک مسلمان مرد کے لیے ایک وقت میں تین طلاق دینا جرم ہے۔ سیکشن 4 میں کہا گیا ہے کہ 'تین طلاق دینے کے مجرم شوہر کو قید کی سزا دی جاسکتی ہے جس کی مدت تین سال تک ہوسکتی ہے۔

موجودہ کیس میں متاثرہ کے شوہر کی ماں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے خلاف جہیز کے لیے ہراساں کرنے اور مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ریاست ہریانہ کے شہر گروگرام میں تین طلاق کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ گروگرام شہر کی ایک خاتون نے اپنے شوہر اور سسرال والوں کے خلاف فرید آباد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

فرید آباد پولیس نے اس معاملے کو گروگرام کے پٹودی پولیس اسٹیشن منتقل کردیا اور خاتون کا کیس درج کیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ خاتون کی 17 سال قبل شادی ہوئی تھی، خاتون نے شوہر اور خاندان کے دیگر افراد پر بھی مارپیٹ کا الزام لگایا ہے۔ فی الحال گروگرام پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔

خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا کہ 17 سال قبل مسلم رسم و رواج کے مطابق اس کی شادی گروگرام کے پٹودی کے رہائشی عبدل ذکی سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد اس کے سسرال والوں نے اسے مارنا شروع کیا اور کئی بار اسے مارنے کے بعد گھر سے باہر نکال دیا گیا۔ جس کے بعد ایک سمجھوتہ طے پاگیا تھا لیکن 27 جولائی کو بھی متاثرہ کو گھر والوں نے مارا پیٹا اور شوہر نے اسے تین طلاق دے دی۔ جس کے بعد اس نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

یہ بھی پڑھیں: Divorce Certificate issue: طلاق کے بعد مسلمان سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے قاصر

جسٹس چندرچوڑ کی بنچ نے کہا کہ 'مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت ایک مسلمان مرد کے لیے ایک وقت میں تین طلاق دینا جرم ہے۔ سیکشن 4 میں کہا گیا ہے کہ 'تین طلاق دینے کے مجرم شوہر کو قید کی سزا دی جاسکتی ہے جس کی مدت تین سال تک ہوسکتی ہے۔

موجودہ کیس میں متاثرہ کے شوہر کی ماں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے خلاف جہیز کے لیے ہراساں کرنے اور مسلم خواتین (شادی پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.