چنڈی گڑھ: بی جے پی کی ہریانہ یونٹ کے آئی ٹی سیل انچارج ارون یادو کو پارٹی نے ایک متنازع ٹویٹ کے لیے ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ارون یادو کے خلاف پارٹی کی طرف سے یہ قدم پیغمبر اسلام کے بارے میں ان کے متنازع ٹویٹ پر ان کی گرفتاری کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان اٹھایا گیا ہے۔ دراصل Arrest Arun Yadav جمعرات کو ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ میں رہا۔ ہیش ٹیگ پر پچاس ہزار سے زیادہ ٹویٹس کیے گئے ہیں۔ BJP Removed Haryana IT Cell Chief Arun Yadav
پارٹی کی جانب سے ارون یادو کو ہریانہ بی جے پی کے صدر او پی دھنکر Haryana BJP President OP Dhankad نے فوری اثر سے عہدے سے ہٹا دیا ہے لیکن انہوں نے اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ ارون یادو کو اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے کافی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب جب ارون یادو سے اس بارے میں جاننے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے فون کالز اور میسجز کا جواب نہیں دیا۔ یادیو کے خلاف ابھی تک کوئی پولس شکایت درج نہیں ہوئی ہے۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل بی جے پی نے قومی ترجمان نوپور شرما اور خود ہریانہ یونٹ کے ایک اور لیڈر کے خلاف کارروائی کی ہے۔ دونوں کو پارٹی سے معطل کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Muhammad Zubair: محمد زبیر کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت
نوپور شرما Nupur Sharma نے ایک ٹی وی ڈیبیٹ شو کے دوران پیغمبر اسلامﷺ پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ نوپور شرما کے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا اور کئی خلیجی ممالک سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی نے نوپور شرما کو پارٹی سے نکال دیا۔ BJP Removed Haryana IT Cell Chief Arun Yadav