چنڈی گڑھ: کانگریس جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر کماری سیلجا نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی-جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کی مخلوط حکومت ریاست سے کھیلوں اور کھلاڑیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی سازش کر رہی ہے۔ آج میڈیا کو جاری ایک بیان میں کماری سیلجا نے کہا کہ حصار کے ایچ اے یو میں چل رہے سائی کے ہاکی سینٹر اور بھیوانی میں چل رہے باکسنگ سینٹر کو بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
یہ مراکز اب تک ملک کی قومی ٹیموں کے لیے 100 سے زائد کھلاڑی تیار کر چکے ہیں۔ ملک کی ہاکی ٹیم کی کپتان سویتا پونیا کا تعلق بھی حصار سے ہے۔ اس کے باوجود یہاں مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ حیران کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ باکسنگ میں بھیوانی سے تیار ہونے والے کھلاڑیوں کی وجہ سے اس شہر کو منی کیوبا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایسا کوئی بین الاقوامی مقابلہ نہیں ہے، جب بھیوانی کے باکسر پوری دنیا میں تمغے جیت کر ملک کا نام روشن نہ کریں۔ اس کے باوجود حصار اور بھیوانی کے مراکز بند کرنے کے فیصلے پر مخلوط حکومت کی خاموشی اور یہ کھیلوں کے شائقین کے حوصلے کو توڑنے والا ہے۔
سلجا نے کہا کہ جب سے سائی کے دونوں مراکز کے بند ہونے کی اطلاع ملی ہے، یہاں پر پریکٹس کرنے والے کھلاڑی اور ان کے اہل خانہ آئندہ کھیلوں کی تیاریوں کو لے کر پریشان ہونے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی-جے جے پی مخلوط حکومت پوری طرح سے کھیلوں اور کھلاڑیوں کے خلاف ہے۔ اسی لیے کلاس 1 اور 2 کی سرکاری ملازمتوں میں کھلاڑیوں کو دیا جانے والا ریزرویشن ختم کر دیا گیا ہے۔ کلاس تھری کی تمام ملازمتوں سے کھلاڑیوں کے ریزرویشن کو ختم کرکے انہیں صرف چار محکموں تک محدود کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کو حصار اور بھیوانی کے ایس اے آئی مراکز کو بند ہونے سے بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے اور یہ معاملہ مرکزی حکومت کے ساتھ اٹھانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: Rahul Gandhi Slams BJP بی جے پی اڈانی کا اتنی سختی سے دفاع کیوں کررہی ہے، راہل کا سوال
یو این آئی