ETV Bharat / state

کسانوں کا احتجاج : ٹکری بارڈر پر وکیل کی خود کشی - پولیس نے اس سوسائڈ نوٹ کی تصدیق کی

پنجاب سے تعلق رکھنے والے وکیل نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں وزیر اعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میں احتجاجی کسانوں کی حمایت میں اپنی جان کی قربانی دے رہا ہوں تاکہ حکومت عوام کی آواز سننے پر مجبور ہو۔

advocate commits suicide in support of farmer movement in jhajjar
کسانوں کے احتجاج کے مقام کے پاس ایک وکیل نے کی خود کشی
author img

By

Published : Dec 28, 2020, 5:13 PM IST

Updated : Dec 28, 2020, 6:55 PM IST

پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل نے اتوار کے روز ٹکری بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کے مقام سے چند کلومیٹر دوری پر مبینہ طور پر زہر کھا کر خود کشی کرلی۔

کسانوں کے احتجاج کے مقام کے پاس ایک وکیل نے کی خود کشی

پولیس کے مطابق ، پنجاب کے فضلکا ضلع کے جلال آباد سے تعلق رکھنے والے امرجیت سنگھ کو روہتک میں پی جی آئی ایم ایس لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

امرجیت سنگھ نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں لکھا کہ وہ احتجاجی کسانوں کی حمایت میں اپنی جان قربان کر رہا ہے تاکہ حکومت لوگوں کی آواز سننے پر مجبور ہو۔

سنگھ نے لکھا کہ تین "کالے" زراعی قوانین کی وجہ سے عام لوگ جیسے کہ کسان اور مزدور ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں اور ان قونین کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بدتر ہونا ناگزیر ہے۔

پولیس نے اس سوسائڈ نوٹ کی تصدیق کی ہے کہ یہ خط ایڈوکیٹ امرجیت نے ہی لکھا ہے۔

ہریانہ کے جھجر ضلع کے ایک پولیس افسر نے بتایا 'ہم نے مرنے والے شخص کے لواحقین کو آگاہ کر دیا ہے اور جب وہ یہاں پہنچیں گے تو ان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے اور آگے کی کارروائی انجام دی جائے گی۔'

مزید پڑھیں:

کسانوں کے احتجاج کا آج 33 واں دن

اس سے قبل دو دیگر خودکشیوں کو بھی کسانوں کے احتجاج سے متعلق بتایا جا چکا ہے۔ کسانوں کا یہ احتجاج دہلی کے مختلف سرحدوں پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری ہے۔

پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل نے اتوار کے روز ٹکری بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کے مقام سے چند کلومیٹر دوری پر مبینہ طور پر زہر کھا کر خود کشی کرلی۔

کسانوں کے احتجاج کے مقام کے پاس ایک وکیل نے کی خود کشی

پولیس کے مطابق ، پنجاب کے فضلکا ضلع کے جلال آباد سے تعلق رکھنے والے امرجیت سنگھ کو روہتک میں پی جی آئی ایم ایس لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

امرجیت سنگھ نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں لکھا کہ وہ احتجاجی کسانوں کی حمایت میں اپنی جان قربان کر رہا ہے تاکہ حکومت لوگوں کی آواز سننے پر مجبور ہو۔

سنگھ نے لکھا کہ تین "کالے" زراعی قوانین کی وجہ سے عام لوگ جیسے کہ کسان اور مزدور ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں اور ان قونین کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بدتر ہونا ناگزیر ہے۔

پولیس نے اس سوسائڈ نوٹ کی تصدیق کی ہے کہ یہ خط ایڈوکیٹ امرجیت نے ہی لکھا ہے۔

ہریانہ کے جھجر ضلع کے ایک پولیس افسر نے بتایا 'ہم نے مرنے والے شخص کے لواحقین کو آگاہ کر دیا ہے اور جب وہ یہاں پہنچیں گے تو ان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے اور آگے کی کارروائی انجام دی جائے گی۔'

مزید پڑھیں:

کسانوں کے احتجاج کا آج 33 واں دن

اس سے قبل دو دیگر خودکشیوں کو بھی کسانوں کے احتجاج سے متعلق بتایا جا چکا ہے۔ کسانوں کا یہ احتجاج دہلی کے مختلف سرحدوں پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری ہے۔

Last Updated : Dec 28, 2020, 6:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.