پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک وکیل نے اتوار کے روز ٹکری بارڈر پر کسانوں کے احتجاج کے مقام سے چند کلومیٹر دوری پر مبینہ طور پر زہر کھا کر خود کشی کرلی۔
پولیس کے مطابق ، پنجاب کے فضلکا ضلع کے جلال آباد سے تعلق رکھنے والے امرجیت سنگھ کو روہتک میں پی جی آئی ایم ایس لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
امرجیت سنگھ نے اپنے سوسائڈ نوٹ میں لکھا کہ وہ احتجاجی کسانوں کی حمایت میں اپنی جان قربان کر رہا ہے تاکہ حکومت لوگوں کی آواز سننے پر مجبور ہو۔
سنگھ نے لکھا کہ تین "کالے" زراعی قوانین کی وجہ سے عام لوگ جیسے کہ کسان اور مزدور ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں اور ان قونین کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بدتر ہونا ناگزیر ہے۔
پولیس نے اس سوسائڈ نوٹ کی تصدیق کی ہے کہ یہ خط ایڈوکیٹ امرجیت نے ہی لکھا ہے۔
ہریانہ کے جھجر ضلع کے ایک پولیس افسر نے بتایا 'ہم نے مرنے والے شخص کے لواحقین کو آگاہ کر دیا ہے اور جب وہ یہاں پہنچیں گے تو ان کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے اور آگے کی کارروائی انجام دی جائے گی۔'
مزید پڑھیں:
کسانوں کے احتجاج کا آج 33 واں دن
اس سے قبل دو دیگر خودکشیوں کو بھی کسانوں کے احتجاج سے متعلق بتایا جا چکا ہے۔ کسانوں کا یہ احتجاج دہلی کے مختلف سرحدوں پر ایک ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری ہے۔