ETV Bharat / state

سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج

author img

By

Published : Feb 4, 2020, 10:53 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 3:03 AM IST

ہریانہ کے میوات میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مختلف مذاہب کے لوگوں نے متحد ہو کر خطاب کیا۔

سی اے اے کے خلاف مختلف رہنماؤں کا خطاب
سی اے اے کے خلاف مختلف رہنماؤں کا خطاب

ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں واقع میوات میں سی اے اے کے خلاف مختلف مذاہب کے لوگوں نے متحد ہو کر احتجاج کیا۔

میوات کے گاؤں اگون میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کئی ہزارلوگ جمع ہوئے اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔ اس اجلاس میں خصوصی مہمان کے طور پر مہاراج دھرمانند نے شرکت کی۔

سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج

انہوں نے کہا کہ 'مسلم ہمارے بھائی ہیں اور ان کے ساتھ رہ کر ہم اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔

اگر مسلم ہے تو ہم ہیں اور ہم ہیں تو مسلم ہیں۔'

سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج
سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج

انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون کو لاکر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔'

اس موقع پر انہوں نے مفتی سلیم احمد قاسمی سے ہاتھ ملا کر وعدہ کیا کہ 'ہم ہر حال میں آپ کے ساتھ ہوں گے، یہ تو ایک منچ ہے پھر خواہ تلوار کی دھار ہی کیوں نہ ہو۔

وہیں اس پروگرام میں بہوجن کرانتی مورچہ، بامسیف، وکلاء کی تنظیم سمیت کئی سیکولر تنظیموں نے حصہ لیا اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔

بام سیف کے ہریانہ صدر کمل سینی نے کہا این آر سی ہو تو ڈی این اے کی بنیاد پر ہو، جبکہ بام سیف کے اراکین کہنا ہے کہ 'ہم اس دیش کے اصلی شہری ہیں اور تاریخ یہ کہتی ہے کہ جن لوگوں نے یہ کالا قانون بنایا ہے وہ خود باہری ہیں۔

اس سے قبل کل جہاں احتجاجی مظاہرہ ہونا تھا تھا عین وقت پر پر وہاں سے اسٹیج ہٹا دیا گیا۔ اس سے متعلق مفتی سلیم قاسمی نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے سینی سماج کے لوگوں کو دباؤ آیا تھا کہ اگر آپ لوگوں نے اس مظاہرے کے لئے زمین مہیا کرائی تو آپ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔

وہیں مفتی سلیم احمد قاسمی نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں ہماری قربانیاں ناقابل فراموش ہے، یہ ملک ہمارا ہے اب ہم سے دوسری ہجرت نہیں ہونے والی۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں جہاں اپنی تقریر سے شہریت ترمیمی قانون سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ملک کی امن و سلامتی کیلئے دعائیں مانگی گئی۔

ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں واقع میوات میں سی اے اے کے خلاف مختلف مذاہب کے لوگوں نے متحد ہو کر احتجاج کیا۔

میوات کے گاؤں اگون میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کئی ہزارلوگ جمع ہوئے اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔ اس اجلاس میں خصوصی مہمان کے طور پر مہاراج دھرمانند نے شرکت کی۔

سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج

انہوں نے کہا کہ 'مسلم ہمارے بھائی ہیں اور ان کے ساتھ رہ کر ہم اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔

اگر مسلم ہے تو ہم ہیں اور ہم ہیں تو مسلم ہیں۔'

سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج
سی اے اے کے خلاف میوات میں احتجاج

انہوں نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون کو لاکر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔'

اس موقع پر انہوں نے مفتی سلیم احمد قاسمی سے ہاتھ ملا کر وعدہ کیا کہ 'ہم ہر حال میں آپ کے ساتھ ہوں گے، یہ تو ایک منچ ہے پھر خواہ تلوار کی دھار ہی کیوں نہ ہو۔

وہیں اس پروگرام میں بہوجن کرانتی مورچہ، بامسیف، وکلاء کی تنظیم سمیت کئی سیکولر تنظیموں نے حصہ لیا اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔

بام سیف کے ہریانہ صدر کمل سینی نے کہا این آر سی ہو تو ڈی این اے کی بنیاد پر ہو، جبکہ بام سیف کے اراکین کہنا ہے کہ 'ہم اس دیش کے اصلی شہری ہیں اور تاریخ یہ کہتی ہے کہ جن لوگوں نے یہ کالا قانون بنایا ہے وہ خود باہری ہیں۔

اس سے قبل کل جہاں احتجاجی مظاہرہ ہونا تھا تھا عین وقت پر پر وہاں سے اسٹیج ہٹا دیا گیا۔ اس سے متعلق مفتی سلیم قاسمی نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے سینی سماج کے لوگوں کو دباؤ آیا تھا کہ اگر آپ لوگوں نے اس مظاہرے کے لئے زمین مہیا کرائی تو آپ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔

وہیں مفتی سلیم احمد قاسمی نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں ہماری قربانیاں ناقابل فراموش ہے، یہ ملک ہمارا ہے اب ہم سے دوسری ہجرت نہیں ہونے والی۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں جہاں اپنی تقریر سے شہریت ترمیمی قانون سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا اور ساتھ ہی ملک کی امن و سلامتی کیلئے دعائیں مانگی گئی۔

Intro:


Body:آج ریاست ہریانہ کے میوات میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف صرف مختلف مذاہب کے لوگ متحد ہوئے اور ایک اجلاس کا انعقاد کیا۔
نوح ضلع گاؤں اگون میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کئی ہزارلوگ جمع ہوئے اور قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔
اس اجلاس میں خصوصی مہمان کے طور پر مہاراج دھرمانند نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کی مسلم ہمارے بھائی ہیں اور ان کے ساتھ رہ کر کر ہم اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔
اگر مسلم ہے تو ہم ہیں اور ہم ہیں تو مسلم ہیں، انہوں نے کہا کی شہریت ترمیمی قانون کو لاکر کر ملک کو بانٹنے کی کوشش کی گئی ہے اور ہم یہ ہرگز ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مفتی سلیم احمد قاسمی سےہاتھ ملا کر وعدہ کیا ہم ہر حال میں آپ کے ساتھ ہوں گے یہ توایک منچ ہے پھر خواہ تلوار کی دھار ہی کیوں نہ ہو۔
اس پروگرام میں بہوجن کرانتی مورچہ، بامسیف، وکلاء کی تنظیم سمیت کئی سیکولر تنظیموں نے حصہ لیا۔اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا۔
بام سیف کے ہریانہ صدر کمل سینی نے کہا این آر سی ہو تو ڈی این اے کی بنیاد پر ہو،جبکہ بام سیف کے اراکین کہا کہ ہم اس دیش کے اصلی شہری ہیں، اور اور تاریخ یہ کہتی ہے کی کی جن لوگوں نے یہ کالا قانون بنایا ہے وہ خود خود باہری ہیں۔
اس سے قبل کل جہاں ہاں یہ احتجاجی مظاہرہ ہونا تھا تھا عین وقت پر پر وہاں سے اسٹیج ہٹا دیا گیا۔ اس سے متعلق مفتی سلیم قاسمی نے بتایا کہ انتظامیہ کی جانب سے سینی سماج کے لوگوں کو دباؤ آیا تھا کہ اگر آپ لوگوں نے اس مظاہرے کے لئے زمین مہیا کرائی تو آپ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔
مفتی سلیم احمد قاسمی نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کرانے میں ہماری قربانیاں ناقابل فراموش ہے، یہ ملک ہمارا ہے ہے اب ہم سے دوسری ہجرت نہیں ہونے والی۔ مفتی سلیم احمد قاسمی نے نے اس پروگرام میں جہاں اپنی تقریر سے شہریت ترمیمی قانون سے ہونے والے نقصانات سے اگاہ کیا وہیں ہزاروں نے ان کی. اقتدا میں ملک کی امن و سلامتی کیلئے دعائیں مانگی۔

بائٹ
مہاراج دھرمانند
مفتی سلیم احمد قاسمی (جمعیۃ علماء)
رشید احمد ایڈووکیٹ
کمل سینی (بامسیف)
لیکھی رام (بامسیف)


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 3:03 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.