ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں ایس پی اور ضلع سیکریٹریٹ میں بار ایسوسی ایشن نوح اور میوات وکاس سبھا نے مل کر نوح تھانے میں درج 18/2020 مقدمہ کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر نوح کے گھاسیڑہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف اتوار کے روز پر امن احتجاج کیا گیا تھا جس میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے آئی پی سی کی دفعہ 107/151 کے تحت تقریباً 200 افراد پر مقدمہ درج کیا تھا۔
اس سلسے میں آج وکلا کا وفد ایس پی سنگیتا کالیا سے ملاقات کی اور اس کارروائی کو روکنے کی مانگ کی۔
مزید پڑھیں: پلاسٹک سے نجات کےلیے پڈوچیری کا گاؤں مشعل راہ
غورطلب ہے کہ میوات میں دفعہ 144 نافذ ہے، جبکہ علاقہ میں ابھی تک پرتشدد احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
میوات وکاس سبھا کے جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ ذوالفقار علی نے کہا کہ یہ پہلی نظر میں حکومت کی ہدایات پر لیا گیا فیصلہ لگتا ہے۔
ہم سلسلے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کریں گے۔اگر پھر بھی دفعہ 144 نہیں ہٹائی جاتی تو سپریم کورٹ میں درخواست دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پھر سے بڑا احتجاج کیا جائے گا، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا احتجاج انتظامیہ کی اجازت سے منعقد ہو۔
میمورنڈم دیتے وقت طاہر دیولا ایڈوکیٹ، طاہر شکراوہ ایڈوکیٹ، ضلع بار صدر سلیم ایڈوکیٹ، ضلع بار سیکریٹری ظفراقبال ایڈوکیٹ، طیب حسین ایڈووکیٹ، ذولفقارعلی ایڈووکیٹ اور سیکریٹری میوات وکاس سبھا اور سلام الدین ایڈووکیٹ صدر میوات وکاس سبھا ،عمر محمد پاڈلہ سابق صدر سمیت تقریباً 15 وکلاء موجود تھے۔