چنڈی گڑھ: ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ نوح میں اب تک 102 ایف آئی آرکے ساتھ 202 لوگوں کو گرفتار اور 80 کو حراست میں لیا گیا ہے۔
جمعہ کو یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وج نے کہا کہ 'بے گناہوں کو سزا نہیں ملنی چاہئے اور قصورواروں کو بخشا نہیں جانا چاہئے'۔ پولیس اس اصول پر کام کر رہی ہے۔ اس لیے پختہ شواہد اکٹھے کرنے کے بعد ٹھوس کارروائی کی جائے گی اور ایک بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ گرفتار اور حراست میں لیے گئے افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔
جمعہ کے روز نماز جمعہ کے پیش نظر کئے گئے انتظامات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، “میں نے خود نوح، فرید آباد، گروگرام کے ڈپٹی کمشنروں سے بات کرنے کے بعد وہاں مناسب سیکورٹی اور امن کے انتظامات کے حوالے سے ہدایات دی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے ریاست کے باقی حصوں کے تعلق سے بھی چیف سکریٹری سے بات کی ہے کہ جہاں بھی جمعہ کی نماز ہوتی ہے وہاں ہر قیمت پر امن و امان برقرار رکھا جائے۔ ایسے تمام مقامات پر پولیس کے مناسب انتظامات کے ساتھ ڈیوٹی مجسٹریٹس کو تعینات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لے سکے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی قانون وانصاف کے ساتھ سنگین مذاق
وج کے مطابق، علما نے بھی بات چیت کے بعد مسلمانوں سے گھر پر نماز ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ اور اسکیننگ کے لیے اسپیشل سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیل سے بھی افسران لیے گئے ہیں جو سوشل میڈیا کو اسکین کریں گے۔ اگر کوئی سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرے گا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ضرورت کے مطابق ایس آئی ٹی تشکیل دی جارہی ہے تاکہ ایک ایک معاملے کی ہر زاویے سے جانچ کی جاسکے۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
یواین آئی۔