کامن سروس سنٹر (سی ایس سی) میں بھارت کے پہلے خواجہ سرا (ٹرانس جینڈر) آپریٹر زویا خان نے غریبوں اور اپنی برادری کے لوگوں کی مدد کے لئے سرکاری اسکیموں کے بارے میں جاننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے زویا خان کو گجرات میں کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کے بھارت کا پہلا خواجہ سرا (ٹرانس جنڈر) آپریٹر بنانے کا اعلان کیا۔ اس پر زویا خان نے کہا ہے کہ 'میں شکر گزار ہوں کہ مجھے اپنی برادری کا پہلا فرد ہونے کا انتخاب کیا گیا ہے۔ میں اسے بہت ہی مثبت انداز میں لے رہا ہوں کیونکہ میں ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے کے قابل ہوجاؤں گا۔ حالانکہ یہ ایک چیلنج کی طرح ہے اور میں اس کو حل کروں گا'۔
انھوں نے ٹیلی میڈیسن کنسلٹنٹ کی حیثیت سے سی ایس سی کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ہے۔
بتادیں کہ سی ایس سی اسکیم ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت ایک پروجیکٹ ہے جو ملک کے دیہی اور دور دراز علاقوں تک سرکاری اسکیموں کی رسائی کو بہتر بنانے کے لئے شروع کیا گیا تھا۔
عام طور پر دو جنس کے لوگوں کو ملازمت دینے والی اسکیم نے اب بھارت کے پہلے خواجہ سرا آپریٹر کو ملازمت دینے کا اعلان کیا ہے۔
وڈوڈرا کے سی ایس سی ڈسٹرکٹ منیجر آصف خان پٹھان نے کہا ہے کہ 'بھارت بھر میں وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی سی ایس سی اسکیم کے تحت ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ ویلج لیول انٹرپرینیور (وی ایل ای) ہیں۔ یہ مختلف شعبہ جیسے تعلیم، صحت وغیرہ میں کام کرتے ہیں'۔
پٹھان نے مزید کہا ہے کہ 'جیسے جیسے ملک بدل رہا ہے۔ میں نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے سی ایس سی میں ایک خواجہ سرا کو وی ایل ای بنائے جانے کے بارے میں سوچا۔ اسی سلسلے میں زویا کو شامل کیا گیا ہے'۔
مزید پڑھیں: بلاسپور: نابالغ کے ساتھ زیادتی کے الزام میں خواجہ سرا گرفتار
مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ 'خان اپنی خدمات کے ذریعہ خواجہ سرا برادری کی مدد کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ ڈیجیٹل طور پر بھی خواندہ ہوسکے'۔
پرساد نے مزید کہا ہے کہ 'ان کا وژن یہ ہے کہ خواجہ سرا برادری کو ڈیجیٹل خواندہ بنانے میں مدد دیں اور انہیں بہتر مواقع فراہم کریں'۔