احمدآباد: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کے قتل معاملہ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کے ترجمان دانش قریشی نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اترپردیش میں لا اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مہذہب سماج کے کئے اس طرح کا سرعام قتل قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد اور اشرف کا قتل سماج کے لیے کلنک ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں امیش پال، اسد، عتیق احمد اور ان کے بھائی کا جو معاملہ پیش آیا، اگر پولیس کی حفاظتی گھیرا میں لوگ محفوظ نہیں ہیں تو یوپی میں کون محفوظ ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس واردات کے بعد یوگی کو استعفی دے دینا چاہئے کیونکہ اترپردیش کے لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنے میں وہ ناکامیاب رہے ہیں اور اس ناکامی کو ان کو قبول کر لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب یوپی میں عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کا قتل کیا جا رہا تھا تب پولیس اہلکار وہاں موجود تھے اور بالکل اطمنان سے گھڑے نظر آ رہے تھے اور پولیس نے ملزموں کو گرفتار کرتے ہوئے ایک بھی فائرنگ نہیں کی، حتی کہ ملزمین پر بندوق تک بھی نہیں تانی گئی تھی۔ کہیں نہ کہیں یہ قتل بہت سارے سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح سے لوگوں کا قتل کرنا سرکار کی ناکامی ہے اور سرکار کو استعفی دے دینا چاہیے
مزید پڑھیں: Atique And Ashraf Killed in Firing عتیق احمد اور اشرف احمد فائرنگ میں ہلاک