قومی دارالحکومت دہلی کے تیہاڑ گاؤں میں واقع تیہاڑ جیلز کے اندر بند قیدی بھی کوروناوائرس سے لڑنے میں شراکت نبھا رہے ہیں، جہاں منڈولی جیلز میں قید قیدیوں نے 75 ہزار ماسک اور ساتھ ہی ساتھ سینیٹائزر بنائے ہیں۔
ملک میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں جہاں ڈاکٹر طبی عملہ اور پولیس سمیت دیگر محکمے مصروف عمل ہیں، وہیں اس عمل میں جیل بند قیدی بھی اس لڑائی میں اپنی شرکت کا اندراج کرارہے ہیں۔
واضح رہے کہ تہاڑ اور منڈولی جیلوں کے قیدیوں نے 75 ہزار ماسک تیار کر رکھے ہیں، تاہم کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جیل میں ماسک کے علاوہ سوٹائائزر تیار کیے جارہے ہیں۔
جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل نے بتایا کہ جیل میں 750 لیٹر سینیٹائزر بنایا گیا ہے، تہاڑ اور منڈولی جیلز میں ماسک تیار کیا گیا ہے اور اسے روہنی جیل بھیجا گیا ہے۔
جیل کے ڈائریکٹر جنرل سندیپ گوئل نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر جیل سمیت دیگر محکموں میں ماسک اور سینیٹائزر بھیجے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دہلی ٹریفک پولیس کے علاوہ دوسرے محکموں کو گذشتہ ہفتے ماسک دیے گئے تھے۔ ماسک تیار کرنے کا کام مارچ سے جیل میں شروع ہوا تھا اور اب تک 75 ہزار ماسک تیار ہوچکے ہیں۔
ڈائریکٹر سندیپ گوئل کے مطابق ایک دن میں جیل میں تقریباً پانچ سو سے دوہزار ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔ جو معیاری اعتبار سے بھی برانڈیڈ کمپنیوں کے ماسک سے بہت بہتر ہیں، تاہم ضرورت کے پیش نظر ماسک اور سینیٹائزر بنانے کی مقدار میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔