ETV Bharat / state

Gujarat High Court پولیس کے ذریعہ کھیڑا میں سرِعام پٹائی معاملہ پر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس پر الزام لگائے - پولیس کے ہاتھوں مسلمان مردوں کی پٹائی

گجرات کے کھیڑا میں گزشتہ سال گربا کے پروگرام میں پتھراؤ کرنے والے ملزمین کی سرعام پٹائی کے معاملہ میں گجرات ہائی کورٹ نے سخت موقف اختیار کیا ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں چار پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔ عدالت نے ان سے 11 اکتوبر تک دفاعی جواب طلب کیا ہے۔ Public Beating Case By Police in Kheda

etv bharat urdu khabar
etv bharat urdu khabar
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 4:13 PM IST

ریاست گجرات کے کھیڑا میں پولیس کے ذریعہ سرِ عام پٹائی معاملہ پر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس پر الزام لگائے ہیں۔ دراصل گجرات کے کھیڑا میں گزشتہ سال نوراتری پروگرام کے دوران پتھراؤ کرنے والے ملزمان کی سرعام پٹائی نے پولیس اہلکاروں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ جنہوں نے نوجوانوں کو ایک ستون کے پاس کھڑا کر کے ان کی سرعام پٹائی کی تھی۔ اس سال نوراتری کے دوران کھیڑا پولیس نے نوراتری کے پروگرام میں خلل ڈالنے اور پتھراؤ کرنے کے الزام میں کچھ مسلم نوجوانوں کو کھلے عام ڈنڈوں سے زبردست پٹائی کی تھی۔ کھیڑا پولیس کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور نوجوان کی سرعام پٹائی کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اس وقت کے ڈی جی پی آشیش بھاٹیہ نے تحقیقات کا حکم دیا اور اس کے ساتھ ہی یہ معاملہ گجرات ہائی کورٹ تک بھی پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Muslim Men Flogged by Cops نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے پر وکیل کی عدالت میں سرزنش

پولیس کے ذریعہ سرِعام پٹائی پر ہائی کورٹ سخت
گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے سختی ظاہر کی اور کھیڑا پولیس کے اے وی پر مار، ڈی بی کماوت، کنک سنگھ لکشمن سنگھ اور راجو رمیش بھائی ڈھابی کے خلاف مسلم نوجوانوں کو سرعام مار پیٹ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ اور ہر ایک کے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں۔ عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ 11 اکتوبر تک اپنے دفاع میں حلف نامہ داخل کریں اس قبل کی سماعت میں کھیڑا پولیس نے گجرات ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ امن وقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے کہ کسی مجرمانہ ارادے سے نہیں کیا گیا تھا تاہم عدالت نے اب اس معاملہ پر سخت موقف اختیار کیا ہے اور چار پولیس پولس اہلکاروں کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔

کیا تھا اصل معاملہ
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر 2022 میں نوراتری کے دوران کھیڑا ضلع کے اندھیلا گاؤں میں گربا پروگرام کے دوران پتھراؤ کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ جس میں کچھ دیہاتی اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی کے 13 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس نے انہیں گرفتار کر کے گاؤں کے عوامی میدان میں کھڑا کیا اور لاٹھیوں سے زبردست پٹائی کی۔ ان کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس چیف نے اس معاملہ پر تفتیش کی اس کے ساتھ ہی معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا جہاں پر اس کے ٹرائل جاری ہیں۔

ریاست گجرات کے کھیڑا میں پولیس کے ذریعہ سرِ عام پٹائی معاملہ پر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس پر الزام لگائے ہیں۔ دراصل گجرات کے کھیڑا میں گزشتہ سال نوراتری پروگرام کے دوران پتھراؤ کرنے والے ملزمان کی سرعام پٹائی نے پولیس اہلکاروں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ان پولیس اہلکاروں کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔ جنہوں نے نوجوانوں کو ایک ستون کے پاس کھڑا کر کے ان کی سرعام پٹائی کی تھی۔ اس سال نوراتری کے دوران کھیڑا پولیس نے نوراتری کے پروگرام میں خلل ڈالنے اور پتھراؤ کرنے کے الزام میں کچھ مسلم نوجوانوں کو کھلے عام ڈنڈوں سے زبردست پٹائی کی تھی۔ کھیڑا پولیس کے ہاتھوں میں ڈنڈے اور نوجوان کی سرعام پٹائی کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد اس وقت کے ڈی جی پی آشیش بھاٹیہ نے تحقیقات کا حکم دیا اور اس کے ساتھ ہی یہ معاملہ گجرات ہائی کورٹ تک بھی پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Muslim Men Flogged by Cops نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے پر وکیل کی عدالت میں سرزنش

پولیس کے ذریعہ سرِعام پٹائی پر ہائی کورٹ سخت
گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے سختی ظاہر کی اور کھیڑا پولیس کے اے وی پر مار، ڈی بی کماوت، کنک سنگھ لکشمن سنگھ اور راجو رمیش بھائی ڈھابی کے خلاف مسلم نوجوانوں کو سرعام مار پیٹ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔ اور ہر ایک کے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں۔ عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ 11 اکتوبر تک اپنے دفاع میں حلف نامہ داخل کریں اس قبل کی سماعت میں کھیڑا پولیس نے گجرات ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ امن وقرار رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے کہ کسی مجرمانہ ارادے سے نہیں کیا گیا تھا تاہم عدالت نے اب اس معاملہ پر سخت موقف اختیار کیا ہے اور چار پولیس پولس اہلکاروں کے خلاف الزامات طے کیے ہیں۔

کیا تھا اصل معاملہ
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر 2022 میں نوراتری کے دوران کھیڑا ضلع کے اندھیلا گاؤں میں گربا پروگرام کے دوران پتھراؤ کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ جس میں کچھ دیہاتی اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مسلم کمیونٹی کے 13 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس نے انہیں گرفتار کر کے گاؤں کے عوامی میدان میں کھڑا کیا اور لاٹھیوں سے زبردست پٹائی کی۔ ان کی تصویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس چیف نے اس معاملہ پر تفتیش کی اس کے ساتھ ہی معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا جہاں پر اس کے ٹرائل جاری ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.