ETV Bharat / state

احمدآباد: آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے جوجھ رہی پوری دنیا میں اب زیادہ تر کام آن لائن شروع ہو چکے ہیں۔ ایسے میں آن لائن تعلیم بھی ایک آپشن بن کر سامنے آیا ہے، جس کے تحت اب آن لائن تدریسی کام شروع ہوا ہے، بلکہ اب آن لائن امتحانات لینے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ جس کے سبب طلبہ کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

author img

By

Published : Jul 25, 2020, 3:54 PM IST

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

خاص طور سے آن لائن ایجوکیشن سے بچوں کو ایک طرف تکنیکی سہولیات کی کمی تو دوسری تعلیمی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ تاہم آن لائن ایجوکیشن سے بچوں کے دماغ اور آنکھوں پر بھی مضر اثر کر رہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

کورونا وائرس کے قہر کے دوران اسکول انتظامیہ نے بچوں کی پڑھائی آن لائن شروع کر دی ہے، جو طلبا کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

جس سے بچوں میں موبائل فون کے مضر اثرات اور خطرناک نتائج نے والدین کی پریشانی میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

اچانک موبائل کے ذریعے بچوں کو پڑھائی میں دلچسپی کم ہوتی نظر آ رہی ہے، بچے پڑھائی کی جگہ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر میں دوسری ویڈیوز کارٹون اور گیمز میں مشغول نظر آرہے ہیں۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے پریشانیوں کا سامنا

ہائر ایجوکیشن حاصل کرنے والے طلباء ایان دیسائی کا کہنا ہے کہ، 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے اسکول کالج سبھی بند ہو گیے، لیکن اسکولوں میں اب آن لائن پڑھائی کی گئی ہے، جس میں روزانہ ٹائم سے آن لائن ہو کر ہم اپنا تدریسی کام شروع کر دیتے ہیں، لیکن اس وقت بھی ہم کو بہت ساری مشکلات ہوتی ہے ۔

اسکول کی جانب سے دی گئی لنک میں بھی بہت سارے دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔گھنٹوں آن لائن رہنے سے کمپیوٹر اور موبائل کے سامنے بیٹھنے سے آنکھوں میں بھی درد ہونے لگتا ہے، سر درد بھی ہو جاتا ہے۔

آن لائن پڑھائی کی وجہ سے بہت سارے سوالات اور کورس سمجھ میں بھی نہیں آتے، حالانکہ کہ ہم اپنے ٹیچر سے اپنے سوالات ضرور پوچھتے ہیں، لیکن ایک ساتھ اتنے سارے بچوں کے سوال ایک کے بعد ایک آنے کی وجہ سے بہت سے بچے کنفیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں۔'

ایک اور طلبا طلحہ پٹھان کا کہنا ہے کہ، 'پہلے ہم ہر روز اسکول جاتے تھے، اسکول میں وقت کے مطابق ہر لیکچر اٹینڈ کرتے تھے اور روزانہ اپنے گھر میں ہر سبجیکٹ کی پڑھائی کرتے تھے۔

امتحانات میں اچھے نمبر حاصل ہو رہے تھے لیکن اب ہمیں آن لائن کلاسز کی وجہ سے وقت پر لیپ ٹاپ یا موبائل کے سامنے بیٹھنا پڑتا ہے، جس میں ویزول بھی صاف نہیں دکھائی دیتے ہیں اور نہ ہی آواز اچھی سنائی دیتی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں کئی چیزوں کے سوال سمجھ میں نہیں آتے اور ہمارا کورس ادھورا رہ جاتا ہے۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

انٹرنیٹ کی دقتوں نے تو پڑھنا بھی مشکل کر دیا ہے، اس سے زیادہ بہتر تھا جب ہم اسکول میں جا کر پڑھائی کرتے اور اپنا کورس پورا کر اعلیٰ نمبرات حاصل کرتے۔'

طالبا کا کہنا ہے کہ، 'آن لائن پڑھائی شروع ہونے کی وجہ سے ہمیں مہنگے لیپ ٹاپ، موبائل اور وائی فائی خریدنا پڑا، لیکن جس طرح سے ہماری پڑھای ہونی چاہیے تھی وہ اب تک نہیں ہو پائی ہے۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

ہمارے والدین لاک ڈاؤن سے بہت پریشان حال ہیں، ان کے پاس پیسے نہیں ہیں لیکن ہماری پڑھائی اور ہمارے مستقبل کا خیال کرتے ہوئے۔ انہوں نے ہمیں ہر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ آن لائن ایجوکیشن جاری ہونے کی وجہ سے ہمیں مہنگی فیس بھی بھرنی پڑ رہی ہے، جو ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔'

ایک اور طالب علم طراب پٹھان نے بتایا کہ، 'میرے گھر میں انٹرنیٹ پرابلم ہونے کی وجہ سے، مجھے میرے دوست کے یہاں پڑھائی کرنے کے لیے جانا پڑتا ہے۔ جس سے میرا وقت بہت ضائع ہوتا ہے۔'

خاص طور سے آن لائن ایجوکیشن سے بچوں کو ایک طرف تکنیکی سہولیات کی کمی تو دوسری تعلیمی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ تاہم آن لائن ایجوکیشن سے بچوں کے دماغ اور آنکھوں پر بھی مضر اثر کر رہا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

کورونا وائرس کے قہر کے دوران اسکول انتظامیہ نے بچوں کی پڑھائی آن لائن شروع کر دی ہے، جو طلبا کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

جس سے بچوں میں موبائل فون کے مضر اثرات اور خطرناک نتائج نے والدین کی پریشانی میں بھی اضافہ کردیا ہے۔

اچانک موبائل کے ذریعے بچوں کو پڑھائی میں دلچسپی کم ہوتی نظر آ رہی ہے، بچے پڑھائی کی جگہ موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر میں دوسری ویڈیوز کارٹون اور گیمز میں مشغول نظر آرہے ہیں۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے پریشانیوں کا سامنا

ہائر ایجوکیشن حاصل کرنے والے طلباء ایان دیسائی کا کہنا ہے کہ، 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارے اسکول کالج سبھی بند ہو گیے، لیکن اسکولوں میں اب آن لائن پڑھائی کی گئی ہے، جس میں روزانہ ٹائم سے آن لائن ہو کر ہم اپنا تدریسی کام شروع کر دیتے ہیں، لیکن اس وقت بھی ہم کو بہت ساری مشکلات ہوتی ہے ۔

اسکول کی جانب سے دی گئی لنک میں بھی بہت سارے دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔گھنٹوں آن لائن رہنے سے کمپیوٹر اور موبائل کے سامنے بیٹھنے سے آنکھوں میں بھی درد ہونے لگتا ہے، سر درد بھی ہو جاتا ہے۔

آن لائن پڑھائی کی وجہ سے بہت سارے سوالات اور کورس سمجھ میں بھی نہیں آتے، حالانکہ کہ ہم اپنے ٹیچر سے اپنے سوالات ضرور پوچھتے ہیں، لیکن ایک ساتھ اتنے سارے بچوں کے سوال ایک کے بعد ایک آنے کی وجہ سے بہت سے بچے کنفیوژن کا شکار ہو جاتے ہیں۔'

ایک اور طلبا طلحہ پٹھان کا کہنا ہے کہ، 'پہلے ہم ہر روز اسکول جاتے تھے، اسکول میں وقت کے مطابق ہر لیکچر اٹینڈ کرتے تھے اور روزانہ اپنے گھر میں ہر سبجیکٹ کی پڑھائی کرتے تھے۔

امتحانات میں اچھے نمبر حاصل ہو رہے تھے لیکن اب ہمیں آن لائن کلاسز کی وجہ سے وقت پر لیپ ٹاپ یا موبائل کے سامنے بیٹھنا پڑتا ہے، جس میں ویزول بھی صاف نہیں دکھائی دیتے ہیں اور نہ ہی آواز اچھی سنائی دیتی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں کئی چیزوں کے سوال سمجھ میں نہیں آتے اور ہمارا کورس ادھورا رہ جاتا ہے۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

انٹرنیٹ کی دقتوں نے تو پڑھنا بھی مشکل کر دیا ہے، اس سے زیادہ بہتر تھا جب ہم اسکول میں جا کر پڑھائی کرتے اور اپنا کورس پورا کر اعلیٰ نمبرات حاصل کرتے۔'

طالبا کا کہنا ہے کہ، 'آن لائن پڑھائی شروع ہونے کی وجہ سے ہمیں مہنگے لیپ ٹاپ، موبائل اور وائی فائی خریدنا پڑا، لیکن جس طرح سے ہماری پڑھای ہونی چاہیے تھی وہ اب تک نہیں ہو پائی ہے۔

students troubled due to online education
آن لائن تعلیم سے طلبہ پریشان

ہمارے والدین لاک ڈاؤن سے بہت پریشان حال ہیں، ان کے پاس پیسے نہیں ہیں لیکن ہماری پڑھائی اور ہمارے مستقبل کا خیال کرتے ہوئے۔ انہوں نے ہمیں ہر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔ آن لائن ایجوکیشن جاری ہونے کی وجہ سے ہمیں مہنگی فیس بھی بھرنی پڑ رہی ہے، جو ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔'

ایک اور طالب علم طراب پٹھان نے بتایا کہ، 'میرے گھر میں انٹرنیٹ پرابلم ہونے کی وجہ سے، مجھے میرے دوست کے یہاں پڑھائی کرنے کے لیے جانا پڑتا ہے۔ جس سے میرا وقت بہت ضائع ہوتا ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.