احمد آباد: بیماروں کے اچھے اور جلد علاج کے لیے یہ کافی اہم ہے کہ ڈاکٹر کا رویہ خوشگوار اور مثبت ہونا چاہیے۔ گجرات کے شہر احمد آباد میں یہ ایسے ہی بھلے ڈاکٹر ہیں۔ یہ بچوں کے ہردل عزیز پیڈیاٹرک ڈاکٹر عمران پٹیل ہیں۔ دراصل عمران پٹیل احمد آباد میں موجود ایشین چلڈرن ہاسپٹل میں پیڈیاٹرک ڈاکٹر ہیں اور وہ بچوں کے ساتھ بچے بن کر بچوں کا علاج کرتے ہیں۔ انہیں ہنستے ہنستے اور بچوں کو ہنساتے ہنساتے انجکشن لگانے میں کافی خوشی حاصل ہوتی ہے اور ان کے اسی انداز نے سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں فالوورز بنا دیے ہیں اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا میں دھوم مچا رہی ہے۔ ایس ایم ایم ڈاکٹر عمران پٹیل نے کہا کہ میں بچوں کی نفسیات کے مطابق علاج کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جب بچہ روتا ہے تو وہ انہیں منظم طریقے سے جانچنے نہیں دیتا ہے۔ تب میں اسے ہنسانے کی کوشش کرتا ہوں اور کھلونے کے ذریعے اپنی بات چیت کے ذریعے یا ان کے ساتھ ڈانس کر کے انہیں پہلے اپنے جیسا فیل کراتا ہوں اور جب وہ اپنا پن محسوس کر لیتے ہیں تب میں ہنستے ہنستے انہیں انجکشن دے دیتا ہوں اور بچے کو پتہ بھی نہیں چلتا ہے کہ اسے انجیکشن لگ چکا ہے۔ میرے اسی انداز کو دیکھ کر بچوں کے والدین بھی خوش ہو جاتے ہیں اور زیادہ بچے میرے پاس آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ میرے پاس ہر طبقے کے ہر مذہب کے بچے علاج کرانے آتے ہیں اور جو غریب ہیں یا کوئی معذور یا یتیم یا جن کے پاس پیسے نہیں ہیں تو میں مفت میں ان کا علاج کرتا ہوں۔ ان سے ایک روپیہ بھی نہیں لیتا۔ اسی طرح ہم انسانی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے آگے کہا کہ یہ باتیں میرے دل میں اتر گئیں اور پھر کچھ سال بعد میں نے اپنا پرائیویٹ ہاسپٹل کھولا۔ شروع سے ہی میں بچوں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرتا رہا ہوں اور گزشتہ چھ ماہ سے میں نے ویڈیوز بنانا شروع کیا ہوں۔ جسے لوگ کافی پسند کر رہے ہیں۔ یہ میرے لیے باعث فخر ہے کہ لوگ میرے کام کو سراہ رہے ہیں اور میری قابلیت کو لاکھوں لوگ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میری ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے۔ لوگوں کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔ اور اب میرا اہم امتحان شروع ہوا ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ایک پازیٹیو سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔ جس پر میں اور میرا تمام عملہ پرجوش طریقے سے کام کر رہا ہے۔ یہ پیسوں کے لیے نہیں بلکہ یہ سب مریضوں کی دعاؤں اور محبت سے ہوتا ہے اور اب میں لوگوں سے کہہ رہا ہوں کہ آخر کار مجھے وہی سب کچھ مل گیا جس کا میں حقدار تھا۔