ETV Bharat / state

Social Activist Qusar Ali گجرات میں احتجاجیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے - سال 2001 سے فوجداری پروسیسر گجرات ترمیم بل

سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہاکہ قانون کا سہارا لے کر ریاست میں ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حیرت کی یہ بات ہے کہ حکمراں جماعت نے اپوزیشن کے احتجاج کرنے کے حق کو بھی مجروح کردیا ہے۔اس کی مذمت کرنی چاہئےSocial Activist Qusar Ali

گجرات میں احتجاجیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے
گجرات میں احتجاجیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے
author img

By

Published : Jan 20, 2023, 3:07 PM IST

گجرات میں احتجاجیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے

احمدآباد:سال 2001 سے فوجداری پروسیسر گجرات ترمیم بل کو گجرات کی اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا اور اب اسے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی ہے لہذا یہ بل اب قانون بن گیا ہے. اس قانون کی وجہ سے احتجاج کرنے والوں پر سخت کاروائی کی جائے گی.

اس قانون کے تحت اگر کوئی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کرتا ہے تو اس کے خلاف اے پی سی سیکشن کے تحت 188 کے تحت فوجداری کارروائی کی جائے گی۔ دوسرے لفظوں میں اگر گجرات میں دفعہ 144 نافذ ہے اور پھر بھی کوئی احتجاجی مظاہرہ کرتا ہے تو حکومت اس کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے پوری طرح سے آزاد ہو گی۔ پولیس کو اضافی قانون سازی کے اختیارات مل گئے ہیں۔ حکومت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سنگین جرم کے زمرے میں رکھا ہے۔

سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہاکہ قانون کا سہارا لے کر ریاست میں ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حیرت کی یہ بات ہے کہ حکمراں جماعت نے اپوزیشن کے احتجاج کرنے کے حق کو بھی مجروح کردیا ہے۔اس کی مذمت کرنی چاہئے

سماجی کارکن نے کہاکہ اس طریقے سے احتجاجی مظاہرے پر پابندی لگانے کا کام ہمارے ہی ملک میں ہو سکتا ہے کیونکہ جو حکومت ہے ووہ ملک کی عوام کو شہری نہیں بلکہ کہ غلام سمجھتے ہیں اور ان کے حق کو چھیننا چاہتی ہیں.

یہ بھی پڑھیں:Amit Chavda Appoint Leader Of Opposition امت چاوڑا کو گجرات اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر بنایا گیا

ان کاکہنا ہے کہ لیکن ہم ایسا گریز ہونے نہیں دیں گے ۔اس کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔احتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے ہم چپ نہیں بیٹھے گی بلکہ کہ لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے لیے ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔

گجرات میں احتجاجیوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے

احمدآباد:سال 2001 سے فوجداری پروسیسر گجرات ترمیم بل کو گجرات کی اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا اور اب اسے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی منظوری مل گئی ہے لہذا یہ بل اب قانون بن گیا ہے. اس قانون کی وجہ سے احتجاج کرنے والوں پر سخت کاروائی کی جائے گی.

اس قانون کے تحت اگر کوئی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کرتا ہے تو اس کے خلاف اے پی سی سیکشن کے تحت 188 کے تحت فوجداری کارروائی کی جائے گی۔ دوسرے لفظوں میں اگر گجرات میں دفعہ 144 نافذ ہے اور پھر بھی کوئی احتجاجی مظاہرہ کرتا ہے تو حکومت اس کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے پوری طرح سے آزاد ہو گی۔ پولیس کو اضافی قانون سازی کے اختیارات مل گئے ہیں۔ حکومت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سنگین جرم کے زمرے میں رکھا ہے۔

سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہاکہ قانون کا سہارا لے کر ریاست میں ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔حیرت کی یہ بات ہے کہ حکمراں جماعت نے اپوزیشن کے احتجاج کرنے کے حق کو بھی مجروح کردیا ہے۔اس کی مذمت کرنی چاہئے

سماجی کارکن نے کہاکہ اس طریقے سے احتجاجی مظاہرے پر پابندی لگانے کا کام ہمارے ہی ملک میں ہو سکتا ہے کیونکہ جو حکومت ہے ووہ ملک کی عوام کو شہری نہیں بلکہ کہ غلام سمجھتے ہیں اور ان کے حق کو چھیننا چاہتی ہیں.

یہ بھی پڑھیں:Amit Chavda Appoint Leader Of Opposition امت چاوڑا کو گجرات اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر بنایا گیا

ان کاکہنا ہے کہ لیکن ہم ایسا گریز ہونے نہیں دیں گے ۔اس کے خلاف تحریک چلائی جائے گی۔احتجاجی مظاہرہ بھی کریں گے ہم چپ نہیں بیٹھے گی بلکہ کہ لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے لیے ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.