احمدآباد:بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خواتین ریزرویشن بل کو لانے کے فیصلے کاعام و خاص نے خیرمقدم کیا ہےلیکن اس کے ساتھ ساتھ اس کو لے کر سوال بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں مسلم مہیلا آندولن کی رکن نورجہاں دیوان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل پاس ہوا اس میں بہت سے شرائط رکھی گئی ۔اس کو لے کر سوال اٹھنا لازمی ہے۔خاص طور سے خواتین کو لولی پوپ دیا گیا ۔یہ کیسی بات ہے کہ جو بل آج پاس ہوا اسے دس سال بعد لاگو کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ 10 سال کس نے دیکھاہے کیونکہ 10 سال میں سب کچھ بدل جاتا ہے۔خواتین ریزرویشن بل ابھی نہیں عمل میں لایا جا رہا ہے۔اس بل سے خواتین کو دس سال بعد فائدہ پہنچے گا اس کے بارے میں غور و فکر نے کی ضرورت ہے۔لوگوں کو آپ کیا سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:PM Modi visit Gujarat وزیراعظم مودی کا آج سے گجرات کا دو روزہ دورہ
ان کا کہنا ہے کہ خواتین ہی جانتی ہیں کہ کتنی زیادہ مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔خواتین کو گھر چلانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لیکن حکومت ان سب باتوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔