ETV Bharat / state

شمش الرحمن فاروقی کی احمدآباد سے جڑی یادیں

عالمی شہرت یافتہ ادیب اور ناقد ڈاکٹر شمس الرحمن فاروقی کے انتقال سے پوری اردو دنیا میں غم کا ماحول ہے۔ ایسے میں ادباء و شعراء حضرات انہیں یاد کر کے خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ شمش الرحمن فاروقی کی کافی یادیں گجرات کے شہر احمدآباد سے بھی جڑی ہوئی ہیں؟

Mohiuddin
محی الدین بامبے
author img

By

Published : Dec 28, 2020, 4:07 PM IST

Updated : Dec 28, 2020, 4:26 PM IST

شمش الرحمن فاروقی کی بیش قیمتی یادوں پر تذکرہ کرتے ہوئے ان کے دوست اور حضرت پیر محمد شاہ لائیبریری اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر محی الدین بامبے والا نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آراء سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ فاروقی صاحب عظیم شخصیت کے حامل تھے۔ تنقید، تاریخ، مذہبیاب، شعروشاعری، فکشن یعنی ہر رمز کے شناس تھے۔ ان کا مطالعہ بہت وسیع تھا۔ ان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوتی تھی۔ وہ چلتے پھرتے انسائکلوپیڈیا تھے۔

محی الدین بامبے

انہوں نے مزید کہا کہ شمش الرحمن فاروقی کا گجرات اور احمدآباد سے گہرا رشتہ رہا ہے، کیونکہ وہ پروفیسر وارث علوی کے قریبی دوست تھے۔ یہی وجہ ہے کہ شمس الرحمن فاروقی صاحب کئی مرتبہ احمدآباد آئے۔ سب سے پہلی مرتبہ وہ سنہ 1982 میں ایک تین روزہ کانفرنس میں شرکت کے لیے احمد آباد تشریف لائے تھے اور اسی دوران مشاعرے میں بھی وہ شامل ہوئے تھے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے کہا کہ ایک اور مرتبہ جب شمس الرحمن فاروقی احمدآباد آئے تب میں نے انہیں حضرت پیر محمد شاہ لائبریری میں معدعو کیا تھا۔ وہ میرے ساتھ بیٹھے تھے۔ انہوں نے اس وقت اس لائبریری کی بھی تعریف کی تھی۔ ان کی تمام کتابیں اس لائبریری میں موجود ہیں۔ انہوں نے اپنی کئی کتابیں مجھے دی تھیں۔ اسے پڑھ کر ہمیشہ ان کی یاد آ جاتی ہے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

محی الدین بامبے والا کے مطابق شمس الرحمن فاروقی تیسری مرتبہ احمد آباد تب آئے جب گجرات کے شاعر و ادیب عادل منصوری کو گجرات حکومت کی جانب سے گورو پرسکار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری زبان کے فروغ کے لیے جدوجہد کرنے والا نوجوان شاعر

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے شمش الرحمن فاروقی کی پہلی کتاب لفط معنی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر اردو پڑھنے لکھنے والے شخص کو لفظ و معنی کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے کیونکہ کہ بنیادی طور پر ادب کی بیش قمیتی باتوں کو اس میں درج کیا گیا ہے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ گجرات کا ساہتیہ اکادمی کو بھی ان کی خدمات اور ان کی شخصیت پر ایک خصوصی شمارہ شائع کرنا چاہیے اور انہیں ان کی شخصیت کے مطابق خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے۔

شمش الرحمن فاروقی کی بیش قیمتی یادوں پر تذکرہ کرتے ہوئے ان کے دوست اور حضرت پیر محمد شاہ لائیبریری اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر محی الدین بامبے والا نے ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آراء سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ فاروقی صاحب عظیم شخصیت کے حامل تھے۔ تنقید، تاریخ، مذہبیاب، شعروشاعری، فکشن یعنی ہر رمز کے شناس تھے۔ ان کا مطالعہ بہت وسیع تھا۔ ان سے مل کر مجھے بہت خوشی ہوتی تھی۔ وہ چلتے پھرتے انسائکلوپیڈیا تھے۔

محی الدین بامبے

انہوں نے مزید کہا کہ شمش الرحمن فاروقی کا گجرات اور احمدآباد سے گہرا رشتہ رہا ہے، کیونکہ وہ پروفیسر وارث علوی کے قریبی دوست تھے۔ یہی وجہ ہے کہ شمس الرحمن فاروقی صاحب کئی مرتبہ احمدآباد آئے۔ سب سے پہلی مرتبہ وہ سنہ 1982 میں ایک تین روزہ کانفرنس میں شرکت کے لیے احمد آباد تشریف لائے تھے اور اسی دوران مشاعرے میں بھی وہ شامل ہوئے تھے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے کہا کہ ایک اور مرتبہ جب شمس الرحمن فاروقی احمدآباد آئے تب میں نے انہیں حضرت پیر محمد شاہ لائبریری میں معدعو کیا تھا۔ وہ میرے ساتھ بیٹھے تھے۔ انہوں نے اس وقت اس لائبریری کی بھی تعریف کی تھی۔ ان کی تمام کتابیں اس لائبریری میں موجود ہیں۔ انہوں نے اپنی کئی کتابیں مجھے دی تھیں۔ اسے پڑھ کر ہمیشہ ان کی یاد آ جاتی ہے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

محی الدین بامبے والا کے مطابق شمس الرحمن فاروقی تیسری مرتبہ احمد آباد تب آئے جب گجرات کے شاعر و ادیب عادل منصوری کو گجرات حکومت کی جانب سے گورو پرسکار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری زبان کے فروغ کے لیے جدوجہد کرنے والا نوجوان شاعر

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے شمش الرحمن فاروقی کی پہلی کتاب لفط معنی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر اردو پڑھنے لکھنے والے شخص کو لفظ و معنی کتاب کا مطالعہ ضرور کرنا چاہیے کیونکہ کہ بنیادی طور پر ادب کی بیش قمیتی باتوں کو اس میں درج کیا گیا ہے۔

Mohiuddin
محی الدین بامبے

پروفیسر محی الدین بامبے والا نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ گجرات کا ساہتیہ اکادمی کو بھی ان کی خدمات اور ان کی شخصیت پر ایک خصوصی شمارہ شائع کرنا چاہیے اور انہیں ان کی شخصیت کے مطابق خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے۔

Last Updated : Dec 28, 2020, 4:26 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.