ایسے میں جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ اب عوام کو حکومت پر بھروسہ نہیں رہا، ہاں این پی آر سے بھی لوگوں کو شہریت متاثر ہوسکتی ہے اور اس کا سیدھا اثر این آر سی اور سی اے اے پر پڑسکتا ہے۔
"عوام کو حکومت پر بھروسہ نہیں رہا "
ہر دس برس میں مردم شماری تو ہوتی ہے لیکن امسال اسے ایک نئے انداز میں دیکھا جا رہا ہے کیونکہ لوگ این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کو کہیں نہ کہیں ایک دوسرے سے جوڑتے نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پی آر، این آر سی اور سی اے ار جیسے تمام مسائل پر بھارت کی عوام کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کھڑی ہے اور جو بھی ان معاملے پر احتجاج کر آواز اٹھا رہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ نریندر مودی حکومت کی کابینہ نے قومی آبادی کے رجسٹر کو منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بائیومیٹرک اور نسب نامے کو ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس مردم شماری کو قومی آبادی رجسٹر کے تحت یکم اپریل 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک آسام کے علاوہ ملک بھر میں کیا جائے گا۔
ایسے میں جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ اب عوام کو حکومت پر بھروسہ نہیں رہا، ہاں این پی آر سے بھی لوگوں کو شہریت متاثر ہوسکتی ہے اور اس کا سیدھا اثر این آر سی اور سی اے اے پر پڑسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پی آر، این آر سی اور سی اے ار جیسے تمام مسائل پر بھارت کی عوام کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کھڑی ہے اور جو بھی ان معاملے پر احتجاج کر آواز اٹھا رہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
واضح رہے کہ نریندر مودی حکومت کی کابینہ نے قومی آبادی کے رجسٹر کو منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بائیومیٹرک اور نسب نامے کو ریکارڈ کیا جائے گا۔ اس مردم شماری کو قومی آبادی رجسٹر کے تحت یکم اپریل 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک آسام کے علاوہ ملک بھر میں کیا جائے گا۔
ہر دس سال میں مردم شماری تو ہوتی ہے لیکن امسال اسے ایک نئے انداز میں دیکھا جا رہا ہے کیونکہ لوگ این پی آر، این آر سی اور سی اے اے کو کہیں نہ کہیں ایک دوسرے سے جوڑتے نظر آرہے ہیں.
Body:
ایسے میں جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ اب عوام کو حکومت پر بھروسہ نہیں رہا. ہاں این پی آر سے بھی لوگوں کو شہریت متاثر ہوسکتی ہے اور اس کا سیدھا اثر این آر سی اور سی اے اے پر پڑسکتا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ان پی آر، این آر سی اور سی اے ارے جیسے تمام مسائل پر ہندوستان کی عوام کے ساتھ جماعت اسلامی ہند کھڑی ہے اور جو بھی ان معاملے پر احتجاج کر آواز اٹھا رہے ہیں ہم ان کے ساتھ ہیں.
، بائٹ
شکیل احمد راجپوت
صدر
جماعت اسلامی ہند گجرات
Conclusion:
واضح رہے کہ نریندر مودی حکومت کی کابینہ نے قومی آبادی کے رجسٹر ان پی آر کو منظوری دے دی ہے جس کے تحت بائیومیٹرک اور نسب نامے کو ریکارڈ کیا جائے گا اس مردم شماری کو قومی آبادی رجسٹر کے تحت ایک اپریل دوہزار بیس سے تیس ستمبر 2020 تک آسام کے علاوہ ملک بھر میں کیا جائے گا.