احمدآباد: شہزاد خان پٹھان نے کہا کہ احمد آباد کے باشندوں آرام دہ اور بروقت ٹرانسپورٹ خدمات فراہم کرنے کے مقصد سے مرکزی حکومت کے JNNURM کی مالی مدد سے BRTS کا قیام عمل میں آیا اور بسیں خریدی گئیں۔ یہ بسیں نئی اور جدید ٹیکنالوجی والی بسیں ہیں اور زیادہ تر AMTS بسیں ٹھیکیداروں کے ذریعے چلائی جاتی ہیں، لیکن گزشتہ 5 ماہ میں AMTS بسیں بڑے اور چھوٹے حادثات کا شکار ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 102 میں سے 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 4 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 5 ماہ میں بی آر ٹی ایس بسوں کے کل 157 چھوٹے حادثات ہوئے۔ اور اے ایم ٹی ایس بسوں کے 259 حادثات ہوئے ہیں جن میں 13 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ لیکن زیادہ تر حادثات میں پولیس شکایت نہ ہونے کی وجہ سے معاملہ رفع دفع ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حال ہی میں تاتھیہ پٹیل کی جانب سے ایس جی ہائی وے پر پیش آنے والے حادثے کے بعد ایک طرف میونسپل کارپوریشن اور ٹریفک پولیس کی مشترکہ کارروائی حادثات کی روک تھام کے لیے کر رہی ہے، لیکن دوسری طرف، BRTS. اور AMTS بسوں کے پرائیویٹ آپریٹرز کے ڈرائیوروں کی وجہ سے حادثات ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Muslim League with INDIA Alliance مسلم لیگ، انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر کام کرے گی: خرم انیس عمر
اے ایم ٹی ایس بسوں کے پرائیویٹ آپریٹرز حکمران بی جے پی سے ملے ہوے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی اور نہ ہی وہ حادثے کے متاثرین کو کوئی معاوضہ دینے پر مجبور ہیں جو کہ غیر انسانی ہے۔