ETV Bharat / state

Imam Shah Baba Dargah Issue حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے

احمد آباد کے پیرانہ میں واقع حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کو مندر میں تبدیل کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہے۔ ایسے میں اب حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کا نام بدلنے کا بھی ایک معاملہ سامنے آیا۔ جس پر حضرت امام شاہ بابا کی اولاد میں سے ایک شبنم سید نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 24, 2023, 2:32 PM IST

حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے

احمد آباد: ریاست گجرات کے احمدآباد میں واقع حضرت امام شاہ بابا درگاہ کی اولاد میں سے ایک شبنم سید نے کہا کہ درگاہ کے خلاف مسلسل سازش کی جا رہی ہے۔ہم اپنی طرف سے اسے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔اس درگاہ میں تمام مذاہب کے لوگ آتے ہیں اور عقیدہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1450 میں امام شاہ بابا رحمت اللہ علیہ کے وصال کے بعد امام شاہ بابا درگاہ اور تمام ملکت کی دیکھ بھال کا ذمہ تھا۔ صندل عرس لنگر خانہ، کھیتی و خرچ وغیرہ امام شاہ امام شاہ بابا کے اولاد یعنی اولاد مسلمان سید کے ذریعے 1480 سال تک کیا جاتا رہا۔ اس وقت مسلمان سید ہی مالک تھے اور اور آج بھی ہیں۔ جیسے تمام درگاہوں کے سجاد نشین ہوتے ہیں لیکن اس درگاہ میں سنپنتھی درگاہ کی سید کی وہ آنے والے عقیدت مندوں کی خدمت کیا کرتے تھے۔

حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے

سید شبنم نے کہا کہیہ جو امام شاہ بابا درگاہ ہے وہ 500 سال پرانی درگاہ اب ہم ان کی اولاد سے ہیں ہم سید ہی۾ اور یہ جو فلحال جو ہے اندر وہ سیوک ہے جو ان کے ماننے والے سنپتھی ہندو تھے ۔ہم کچھ پکا رہی تو یہ جب درگاہ بنی تھی۔ اس کے بعد 1932 میں اس درگاہ کا ٹرسٹ بنایا گیا جس میں 7 سنتپنتھی اور تین سید ٹرسٹی کی ٹیم بنائی گئی۔ اس وقت وقف بورڈ قانون نہیں بنا تھا ۔امام شاہ باوا روزہ سستھا ٹرسٹ کے نام سے چیرٹی میں رجسٹر ہوئی اور بہت ہی خوشیاری سے اس میں خدمت گزاری کے نام پر بھولے بھلے سیدو کو بیوقوف بنا کر سات سنپنتھی اور تین سید کی ایک کمیٹی بنا دی ایک چیئرمین کاکا کو بھی اسی سن پتھی میں سے بنا دیا گیا اس کا رجسٹریشن 1952 میں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 20 سال کے پہلے سے دھیرے دھیرے ان لوگوں نے کچھ چینجز کر دیے اور فی الحال اس کا نام ہٹا کر یعنی کہ رجسٹریشن کا امام شاہ بابا روضہ ٹرسٹ کے نام سے ہوا اور یہ لوگ اس کا نام بدل کر ہنستیج جی مہاراج رکھ دیے تھے جس کے لیے ہم نے اس پر احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslims Last Rites Of A Hindu Women احمدآباد میں جب مسلمانوں نے ہندو خاتون کی رسومات ادا کیا

ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ امام شاہ بابا درگاہ کا نام بدل کر اس کو مندر بنانا چاہتے ہیں جو بھی درگاہ میں چینجز کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔اگر آگے نام بدلا جاتا ہے تو ہم کورٹ کا دروازہ ایک بار پھر کھٹکھٹائیں گے اور انصاف مانگیں گے فلحال ہمارے احتجاج کرنے پر ہنستج جی مہاراج کا نام تو ہٹا دیا گیا ہے۔

حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے

احمد آباد: ریاست گجرات کے احمدآباد میں واقع حضرت امام شاہ بابا درگاہ کی اولاد میں سے ایک شبنم سید نے کہا کہ درگاہ کے خلاف مسلسل سازش کی جا رہی ہے۔ہم اپنی طرف سے اسے بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔اس درگاہ میں تمام مذاہب کے لوگ آتے ہیں اور عقیدہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1450 میں امام شاہ بابا رحمت اللہ علیہ کے وصال کے بعد امام شاہ بابا درگاہ اور تمام ملکت کی دیکھ بھال کا ذمہ تھا۔ صندل عرس لنگر خانہ، کھیتی و خرچ وغیرہ امام شاہ امام شاہ بابا کے اولاد یعنی اولاد مسلمان سید کے ذریعے 1480 سال تک کیا جاتا رہا۔ اس وقت مسلمان سید ہی مالک تھے اور اور آج بھی ہیں۔ جیسے تمام درگاہوں کے سجاد نشین ہوتے ہیں لیکن اس درگاہ میں سنپنتھی درگاہ کی سید کی وہ آنے والے عقیدت مندوں کی خدمت کیا کرتے تھے۔

حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے
حضرت پیر امام شاہ بابا کی درگاہ کولے کرسازش کی جارہی ہے

سید شبنم نے کہا کہیہ جو امام شاہ بابا درگاہ ہے وہ 500 سال پرانی درگاہ اب ہم ان کی اولاد سے ہیں ہم سید ہی۾ اور یہ جو فلحال جو ہے اندر وہ سیوک ہے جو ان کے ماننے والے سنپتھی ہندو تھے ۔ہم کچھ پکا رہی تو یہ جب درگاہ بنی تھی۔ اس کے بعد 1932 میں اس درگاہ کا ٹرسٹ بنایا گیا جس میں 7 سنتپنتھی اور تین سید ٹرسٹی کی ٹیم بنائی گئی۔ اس وقت وقف بورڈ قانون نہیں بنا تھا ۔امام شاہ باوا روزہ سستھا ٹرسٹ کے نام سے چیرٹی میں رجسٹر ہوئی اور بہت ہی خوشیاری سے اس میں خدمت گزاری کے نام پر بھولے بھلے سیدو کو بیوقوف بنا کر سات سنپنتھی اور تین سید کی ایک کمیٹی بنا دی ایک چیئرمین کاکا کو بھی اسی سن پتھی میں سے بنا دیا گیا اس کا رجسٹریشن 1952 میں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آج سے 20 سال کے پہلے سے دھیرے دھیرے ان لوگوں نے کچھ چینجز کر دیے اور فی الحال اس کا نام ہٹا کر یعنی کہ رجسٹریشن کا امام شاہ بابا روضہ ٹرسٹ کے نام سے ہوا اور یہ لوگ اس کا نام بدل کر ہنستیج جی مہاراج رکھ دیے تھے جس کے لیے ہم نے اس پر احتجاج کیا۔

یہ بھی پڑھیں:Muslims Last Rites Of A Hindu Women احمدآباد میں جب مسلمانوں نے ہندو خاتون کی رسومات ادا کیا

ان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ امام شاہ بابا درگاہ کا نام بدل کر اس کو مندر بنانا چاہتے ہیں جو بھی درگاہ میں چینجز کیے گئے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔اگر آگے نام بدلا جاتا ہے تو ہم کورٹ کا دروازہ ایک بار پھر کھٹکھٹائیں گے اور انصاف مانگیں گے فلحال ہمارے احتجاج کرنے پر ہنستج جی مہاراج کا نام تو ہٹا دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.