وڈودرا: سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا گجرات کے ایک وفد نے وڈودرا کے پولیس کمشنر سے ملاقات کی اور یکطرفہ کارروائی ہونے سے معتلق واقف کروایا۔ اس تعلق سے ایس ڈی پی آئی کے ذمہ دار ایڈووکیٹ طارق منڈلی نے بتایا کہ رام نومی سے تین دن قبل یس ڈی پی آئی نے گجرات پولیس چیف کو تحریری میمورنڈم دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال رام نومی کے موقع پر پتھراؤ کے واقعات پیش آئے تھے، ایسے واقعات کو روکنے کےلیے اقدامات کئے جائیں۔ ان سب کے باوجود رام نومی کے کے موقع پر وڈودرا شہر کے مختلف علاقوں میں جلوس نکلا گیا اور پرتشدد واقعات پیش آئے جس کے بعد پولیس نے بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ SDPI کے وفد نے گرفتار بے گناہ افراد کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ایسے میں متاثرین کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے یک طرفہ کارروائی کی ہے۔ دوسری جانب مقامی لوگوں کے مطابق پولیس نے دولا دھولیا واڑ مسجد میں گھس کر نمازیوں کو زدوکوب کیا اور مسجد کے سی سی ٹی وی ڈی وی آر کو بھی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ اس پورے واقعہ کے بارے میں ایس ڈی پی آئی کے وفد نے وڈوڈرا پولس کمشنر سے شکایت کی اور پورے واقعہ پر تبادلۂ خیال کیا۔ وفد نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر فرقہ پرستوں کی شناخت کرکے انہیں جلد از جلد جیل بھیج کر سخت سزا دی جائے۔ اس موقع پر پولیس کمشنر سے شکایت سے یکطرفہ کارروائی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
دوسری طرف اشتعال انگیز بیان دینے والے وی ایچ پی کے لیڈر کو وڈودرا پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ایس ڈی پی آئی کے وفد میں ایڈووکیٹ طارق منڈلی، ایڈووکیٹ سہد سولنکی، مولانا اویس، بلال قاضی، ارشاد شیخ، خالد قریشی اور ثاقب دولا شامل تھے۔