ETV Bharat / state

Sabarmati Ashram: آزادی کی جدوجہد کا اہم مرکز سابرمتی آشرم

author img

By

Published : Oct 3, 2021, 6:11 AM IST

بھارت کی آزادی کی جدوجہد کی قیادت کرنے والے مہاتما گاندھی کو سابرمتی کا سَنت کہا جاتا ہے کیونکہ گاندھی جی اور سابرمتی دریا کا ایک منفرد رشتہ ہے۔

سابرمتی آشرم
سابرمتی آشرم

جب گاندھی جی جنوبی افریقہ سے بھارت آئے تو انہوں نے احمد آباد میں ایک آشرم بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سنہ 1917 میں سابرمتی آشرم قائم کیا۔ تاہم سابرمتی آشرم سے پہلے وہ دو سال تک کوچراب آشرم میں رہے۔

سابرمتی آشرم
  • گاندھی جی اور سابرمتی دریا کا ایک انوکھا رشتہ تھا

گاندھی جی کا آشرم کے بارے میں خیال تھا کہ یہ معاشرے کی تعمیر میں بہتر کردار ادا کرسکتا ہے انہوں نے دریائے سابرمتی کے کنارے آشرم بناکر اپنا یہ خواب پورا کیا۔

سادگی والی زندگی ہی گاندھی جی کی زندگی کا مترادف ہے اور اس کی جھلک گاندھی آشرم میں دیکھی گئی۔ ساتھ ہی آشرم میں اجتماعی کاموں پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔

گاندھی آشرم کے سب سے اہم حصے کو 'رِیدےکُنج' کہا جاسکتا ہے۔ یہ رِیدے کُنج گاندھی جی کا مسکن ہے۔ اس نام کے پیچھے ایک خاص کہانی ہے۔

اس رِیدے کُنج کے قریب عبادت گاہ بھی ہے۔ گاندھی جی عبادت پر کافی بھروسہ کرتے تھے اور آشرم کا روزانہ کا معمول عبادت سے ہی شروع ہوتا تھا۔

گاندھی جی اُس وقت ایک بین الاقوامی شخصیت تھے اس لیے اندرون اور بیرون ملک سے بہت سے لوگ ان سے ملنے کے لیے سابرمتی آشرم آتے تھے لیکن آشرم کے اصول سب کے لیے یکساں رہے۔

یہ آشرم صرف گاندھی جی یا ستیہ گرہ میں شامل دیگر لوگوں کے لیے پناہ گاہ نہیں تھا بلکہ تحریک آزادی میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ یہاں سے قومی شعور اور سماجی تبدیلی کی بہت سی تحریکوں کا آغاز ہوا تھا۔

فی الحال سابرمتی آشرم میں 165 بلڈِنگس ہیں۔ گاندھی جی کی موت کے بعد آشرم میں 'میری زندگی میرا پیغام ہے' نام سے گیلری قائم کی گئی۔ اس گیلری میں باپو کی بچپن سے لے کر ان کے آخری سفر تک کی طرز زندگی دکھائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیا میں مہاتما گاندھی میموریل کی اہمیت

اس آشرم کے قیام کا بنیادی مقصد لوگوں کو آتم نربھر بنانے کے ساتھ ساتھ دیسی چیزوں کو اپنانا تھا۔ ساتھ ہی گاندھی کی موت کے بعد ان کی یاد میں اس آشرم میں باپو میوزیم بنایا گیا ہے جہاں گاندھی جی کے چشموں کے ساتھ ان کے چرخے کے علاوہ گاندھی جی کی استعمال کردہ چیزیں محفوظ ہیں جس میں ان کا تانبے کا برتن اور چھڑی شامل ہے۔

جب گاندھی جی جنوبی افریقہ سے بھارت آئے تو انہوں نے احمد آباد میں ایک آشرم بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے سنہ 1917 میں سابرمتی آشرم قائم کیا۔ تاہم سابرمتی آشرم سے پہلے وہ دو سال تک کوچراب آشرم میں رہے۔

سابرمتی آشرم
  • گاندھی جی اور سابرمتی دریا کا ایک انوکھا رشتہ تھا

گاندھی جی کا آشرم کے بارے میں خیال تھا کہ یہ معاشرے کی تعمیر میں بہتر کردار ادا کرسکتا ہے انہوں نے دریائے سابرمتی کے کنارے آشرم بناکر اپنا یہ خواب پورا کیا۔

سادگی والی زندگی ہی گاندھی جی کی زندگی کا مترادف ہے اور اس کی جھلک گاندھی آشرم میں دیکھی گئی۔ ساتھ ہی آشرم میں اجتماعی کاموں پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔

گاندھی آشرم کے سب سے اہم حصے کو 'رِیدےکُنج' کہا جاسکتا ہے۔ یہ رِیدے کُنج گاندھی جی کا مسکن ہے۔ اس نام کے پیچھے ایک خاص کہانی ہے۔

اس رِیدے کُنج کے قریب عبادت گاہ بھی ہے۔ گاندھی جی عبادت پر کافی بھروسہ کرتے تھے اور آشرم کا روزانہ کا معمول عبادت سے ہی شروع ہوتا تھا۔

گاندھی جی اُس وقت ایک بین الاقوامی شخصیت تھے اس لیے اندرون اور بیرون ملک سے بہت سے لوگ ان سے ملنے کے لیے سابرمتی آشرم آتے تھے لیکن آشرم کے اصول سب کے لیے یکساں رہے۔

یہ آشرم صرف گاندھی جی یا ستیہ گرہ میں شامل دیگر لوگوں کے لیے پناہ گاہ نہیں تھا بلکہ تحریک آزادی میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ یہاں سے قومی شعور اور سماجی تبدیلی کی بہت سی تحریکوں کا آغاز ہوا تھا۔

فی الحال سابرمتی آشرم میں 165 بلڈِنگس ہیں۔ گاندھی جی کی موت کے بعد آشرم میں 'میری زندگی میرا پیغام ہے' نام سے گیلری قائم کی گئی۔ اس گیلری میں باپو کی بچپن سے لے کر ان کے آخری سفر تک کی طرز زندگی دکھائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیا میں مہاتما گاندھی میموریل کی اہمیت

اس آشرم کے قیام کا بنیادی مقصد لوگوں کو آتم نربھر بنانے کے ساتھ ساتھ دیسی چیزوں کو اپنانا تھا۔ ساتھ ہی گاندھی کی موت کے بعد ان کی یاد میں اس آشرم میں باپو میوزیم بنایا گیا ہے جہاں گاندھی جی کے چشموں کے ساتھ ان کے چرخے کے علاوہ گاندھی جی کی استعمال کردہ چیزیں محفوظ ہیں جس میں ان کا تانبے کا برتن اور چھڑی شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.