احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے غیر قانونی مذبح خانوں، مٹن اور چکن کی دکانوں کو کئی ماہ قبل بند کرنے کا حکم دیا تھا جس پر گجرات ہائی کورٹ میں مٹن شاپس ایسوسی ایشن نے دکانیں دوبارہ کھولنے کی اجازت حاصل کرنے کے لیے عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے مٹن شاپس ایسوسی ایشن کی درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ کاروبار کرنے کی آزادی صحت عامہ کے معیار سے اوپر نہیں ہوسکتی۔ اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس این وی انجاریہ اور جسٹس نیرل مہتا کی بنچ نے گوشت و مذبح خانوں کے مالکان کی عرضیوں کو خارج کردیا۔ اس درخواست میں گزارش کی گئی تھی کہ رمضان کی مہینے میں مٹن شاپس کھولنے اور ان کا کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے لیکن ہائی کورٹ نے اس عرضی کو مسترد کر دیا۔
گجرات ہائی کورٹ نے اس اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کرنے کی آزادی صحت عامہ کے معیار سے اوپر نہیں ہو سکتی۔ عدالت کی جانب سے لائسنس اور ریگولیٹری اصولوں اور حفاظت کے معیارات اور آلودگی پر قابو پانے کے تقاضوں کی تعمیل کرنے کی ہدایت کے بعد ریاستی حکام کی جانب سے بڑی تعداد میں مذبح خانوں اور چکن و مٹن کی دکانیں بند کی گئی تھیں۔ اس تعلق سے متاثرہ مالکان نے عدالت کو بتایا کہ دکانیں بند کرنا غیر قانونی ہے اور آئین کے آرٹیکل 19(1) (g) کے تحت ان کے آزادانہ تجارت کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ اس پر گجرات ہائی کورٹ نے کہا کہ متعلقہ دکانوں اور مذبح خانوں کو دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جب تک کہ اصولوں اور ضوابط کی پوری طرح تعمیل نہیں کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: