احمد آباد: گیان واپی مسجد کے مسئلہ پر جمعیت علمائے ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ برسر اقتدار افراد کو اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے اسے روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس طرح کے جھگڑوں کو ہمارے ملک کے آئین میں ترمیم کرکے ختم کردیا گیا ہے۔ اس لیے ایسے مسئلہ پر روک لگانی چاہیے۔ 1991 میں یہ بل پاس کیا گیا تھا کہ 15 اگست 1947 کو جس بلڈنگ کی جو پوزیشن تھی اس کو قائم رکھا جائے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس ایکٹ کو نظرانداز کرتے ہوئے گیان واپی مسئلہ کو غیرضروری طور پر اٹھایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں جمعیت علماء ہند متحرک ہے اور قانونی چارہ جوئی کر رہی ہے جس میں جمعیت علمائے گجرات بھی شامل ہے۔ Reaction of Jamiat Ulama-i-Hind Gujarat on Gyanvapi Mosque issue
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گیان واپی مسجد معاملے میں گذشتہ روز وارانسی کورٹ ہوئی سماعت میں جج نے دونوں فریق کو سننے کے بعد آئندہ سماعت کے لیے 26 مئی کی تاریخ دی ہے۔ اب 26 مئی کو وارانسی کی ضلع عدالت میں سماعت ہوگی۔ ضلع جج کی عدالت سب سے پہلے اس معاملے کی پائیداری پر سماعت کرے گی۔ عدالت میں سب سے پہلے آرڈر7 رول 11 پر سماعت ہوگی۔ مسلم فریق کی طرف سے دلیل دی گئی تھی کہ 1991 پلیسیز آف ورشپ ایکٹ کی وجہ سے ہندو فریق کی دلیل خارج کردی جائے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی کمیشن رپورٹ کو سبھی پارٹی کو مہیا کروانے اور سات دنوں کے اندر اعتراضات داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ سُپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ضلع جج کی عدالت سب سے پہلے آرڈر7 رول 11 پر سماعت کرے۔