راجکوٹ: 50 سالہ پاکستانی قیدی عرب جمعہ بھائی پٹانی پوربندر جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے تھا۔ جو سینے میں درد سے دوچار تھا۔ اس قیدی کو پوربندل جیل محکمہ نے راجکوٹ سول میں داخل کرایا تھا۔ راجکوٹ سول اسپتال نے اس قیدی کا علاج کر کے اس کی جان بچائی۔ ایک پاکستانی شہری پوربندر جیل میں سزا کاٹ رہا تھا۔ اس قیدی کو سینے میں درد تھا۔ پوربندر جیل حکام نے اس قیدی کو علاج کے لیے راجکوٹ سول منتقل کیا۔ راجکوٹ سول اسپتال پورے گجرات کا واحد اسپتال ہے، جہاں کام کرنے والی کیتھ لیب ہے۔ پوربندر جیل میں سزا کاٹ رہے پاکستانی شہری کا اس کیتھ لیب میں علاج کیا گیا۔ اس پاکستانی قیدی کو دل کا دورہ پڑا۔ چنانچہ فوری طور پر علاج شروع کر دیا گیا۔ اس قیدی کے دل کی شریانوں میں بھی رکاوٹیں پائی گئیں۔ اس لیے انجیو پلاسٹی کر کے ان کی جان بچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
'ہماری زندگی کے 24 برس کون لوٹائے گا'؟
اس طرح راجکوٹ سول اسپتال اس پاکستانی قیدی کی جان بچانے میں کامیاب رہا۔ اس قیدی کی جان بچتے ہی ڈاکٹروں اور طبی عملہ میں ایک بار پھر خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ بھارتی ڈاکٹروں نے راجکوٹ کے سول اسپتال میں پاکستانی قیدی کی جان بچا کر انسانیت کی بہترین مثال قائم کردی۔ پوربندر جیل میں قید ایک پاکستانی ماہی گیر قیدی کو علاج کے لیے راجکوٹ سول اسپتال لایا گیا۔ اس مریض کے معائنہ سے ہارٹ اٹیک کی علامات سامنے آئیں۔ اس لیے اس مریض کی انجیو گرافی کی گئی۔ انجیوگرافی سے معلوم ہوا کہ قیدی کے دل کی شریانیں بند تھیں۔ چنانچہ فوری انجیو پلاسٹی کے آپریشن سے ان کی جان بچ گئی۔ اس مریض کو انجیو پلاسٹی کا علاج جس کی لاگت دو سے تین لاکھ تھی، بالکل مفت دی گئی۔