گجرات میں 2002 میں گودھرا ٹرین واقعہ کے بعد پورے گجرات میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے، اسی فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور اس کے خاندان کے 7 افراد کا قتل کیا گیا اور 15 اگست 2202 کی تاریخ کو بلقیس بانو کی اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل کے قصور واروں کو رہا کردیاگیا۔ اس کے بعد بی جے پی کے رہنما سی کے راول نے بلقیس بانو کے عصمت دری کرنے والے مجرموں کو سنسکاری بتایا تھا۔ حال ہی میں ہوئے گجرات اسمبلی انتخابات میں سی کے راول نے گودھرا اسمبلی حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جس سے مسلمانوں میں بےچینی پائی جارہی ہے۔ People's reaction to CK Rawal's victory
سی کے راول کا پورا نام چندر سنگھ کنک سنگھ راول ہے۔ سی کے راول 2012 میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوے تھے۔ 2012 سے 2022 تک گودھرا سیٹ سے سی کے راول ہی کامیاب ہو رہے ہیں۔ اس معاملہ پر سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہا کہ بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی کے معاملے پر سی کے راول نے کہا تھا کہ بلقیس بانو کے 11 ملزمین میں 2 سنسکاری برہمن ہیں جس کی لوگوں نے مذمت بھی کی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے ایسے لوگوں کو اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ دیئے جاتے ہیں تو اسی سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی کی سیا ست کی سطح کیا ہے ت
وہیں سماجی کارکن اکرام بیگ مرزا نے کہا کہ یہ بہت ہی افسوسناک بات ہے۔ بلقیس بانو کے مجرموں کو سنسکاری کہنے والے رہنما سماج میں کس طرح کا ماحول بنا رہے ہیں لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔ بلقیس بانو کے گنہگار سنسکاری ہوتے تو وہ کسی بچے پر نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے. ایک عصمت دری کا مجرم اور قاتل کیسے سنکاری ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:Justice For Bilkis Bano بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی سے ہم مایوس اور ڈرے ہوئے ہیں، یعقوب پٹیل