احمد آباد: ریاست گجرات کے احمد آباد کو ایک طرف شہر اسمارٹ سٹی، ورلڈ ہیریٹیج سٹی اور میگا سٹی جیسے ناموں پہچانا جاتا ہے دوسری طرف آج بھی یہاں کے مسلم اکثریتی اقلیتی علاقوں کو مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔ کلائی کھولتا سرخیز علاقے میں نکاسی نظام کی ابتر حالت کی وجہ سے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے جس سے عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی خواتین نے کہا کہ ہم گزشتہ 15 سالوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔اس علاقے میں ابھی تک کسی طرح کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہے۔اس علاقے میں نا نالے ہیں، نا سڑکیں ہیں۔پانی کی قلت عام ہے۔پینے کا پانی باہر روڈ اس پار سے لاتے ہیں۔یہاں کم سے کم 350 گھر ہیں یہاں سب لوگ پریشان حال ہیں-
انہوں نے کہاکہ ہم ٹیکس بھی بادا کرتے ہیں۔ ووٹ بھی ڈالتے ہیں۔ اس کے باوجود ہمارے گھر تک بنیادی سہولیات پہنچائی نہیں جا رہی ہے اور بارش میں تو اتنا برا حال ہو جاتا ہے کہ گھر سے باہر نکلنا مشکل ہو جاتا ہے۔گھر ہمارا ڈوب جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Conjunctivitis in Gujarat کنجنٹی وائٹس پر آئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر پرویز ٹانک سے خصوصی بات چیت
اس معاملے پر مکتم پورہ کے کاؤنسلر مرزا حاجی اسرار بیگ نے کہا کہ ہم لوگوں کو نل سے جل یوجنا کے تحت پانی دلانے کے لیے گجرات ہائی کورٹ تک گئے ہیں ۔اس کے باوجود ابھی بیشتر علاقوں میں پانی میسر نہیں ہوا ہے۔ احمد اباد کو اسمارٹ سٹی کہا جاتا ہے، احمد اباد کو ورلڈ ہیریٹیج سٹی کہا جاتا ہے اس کے باوجود یہاں کے مسلم علاقے عدم توجہی کا شکار ہے ۔