مرکزی حکومت کے نئے موٹر گاڑی ترمیم ایکٹ 2019 کے نفاذ کے بعد ، ملک بھر میں ٹریفک پولیس نے ایسے ایسے چالان کاٹنا شروع کردیا ہے جو جسے سن کر لوگ حیران و پریشان ہوگئے ہیں۔ لیکن اب اس معاملے پرسیاست چھڑ گئی ہے
ایسے میں ویلفر پارٹی آف انڈیا گجرات کے صدر اکرام بیگ مرزا نے اس معاملے کو ایک سیاسی ایجنڈہ قرار دیا۔
ان کا کہناہے کہ نئے ٹرافک رولس، حکومت کی ناکامی سےلوگوں کا دھیان ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے، موب لنچنگ اور اقتصادی بحران جیسے مسئلے سےعوام کا دھیان بھٹکانے کے لئے یہ سب کیا جارہا ہے۔آج لوگوں کو نوکریوں سے نکالا جارہا ہے روزگار بڑا مسئلہ بن گیا ہےلوگوں کے پاس کھانے کے لیے بھی پیسہ نہیں ہیں
وہیں اس معاملے پر گجرات کانگریس کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری عمر خان کا کہنا ہےکہ اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے پاس گھر چلانے کے لئے پیسےنہیں ہیں۔آر بی آئی کے بعد اب عوام کے جیب پر حکومت کی نظر ہے۔اب حکومت اتنا بڑا جرمانہ لگا رہی رہی ہے کہ عوام کا گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے اب تولوگ گھر سے باہر نکلنے میں بھی ڈرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب ایسا قانون بنانا ہی تھا تو سب سے پہلے عوام میں اس کے تئیں بیداری مہم چلانے کی ضرورت تھی
واضح رہے کہ رواں ہفتے نئے موٹر وہیکل ترمیمی ایکٹ -2019 کے نافذ ہونے کے بعد ، بار بار ٹریفک قوانین کو توڑنے والے ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ اسی قانون کے تحت ڈرائیونگ لائسنس کی منسوخی اور بھاری جرمانے کے ساتھ گاڑی ضبط بھی کیا جارہا ہے۔عوام کو اب امید ہے کہ اس سخت قانون سے راحت ملنے کے لئے حکومت کوئی قدم اٹھائے گی۔