فتح واڑی کینال کے قریب ہی حکومت نے میٹرو کا بریج تعمیر کیا ہے، اس لئے مخصوص روڈ بھی دیا گیا ہے۔ لیکن عوام کے لئے حکومت نے اب تک اس جگہ ایک بھی روڈ نہیں تعمیر کیا۔ایسے میں مقامی لوگوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے احمدآباد کے نیشنل ہائی وے کے قریب سے نکلنے والی فتح واڑی کینال کے دونوں طرف نئے روڈ بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کینال کے ارد گرد 60 فٹ چوڑا دونوں طرف روڈ بنایا جائے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کینال کے نزیک روڈ نہ ہونے سے ہر روز ایک نئے مسئلے کا سامنا کرکے گھر پہنچنا پڑتا ہے، راستے میں اسٹریٹ لائٹ بھی نہیں ہے اور راستہ بے حد خراب ہے۔ جس کے سبب ان راستوں پر چلنے والے راہگیروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نیشنل ہائی وے پر ہمیشہ ٹریفک جام کا سامنا عوام کو کرنا ہی پڑتا ہے، تو کئی مرتبہ تیز رفتار گاڑیوں کی وجہ سے حادثات پیش آتے ہیں۔
مقامی افراد نے کہا کہ اگر یہ روڈ حکومت بنادیتی ہے تو اس سے عوام کو بڑی راحت ملے گی، ٹریفک اور حادثات کے خطروں سے بھی نجات ملے گی، ساتھ ہی ساتھ عوام کا وقت بھی ضائع نہیں ہوگا۔
وہیں مقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا کا کہنا ہے کہ احمدآباد میونسپل کارپوریشن میں اس معاملے پر درخواست دی گئی ہے، لیکن اب تک روڈ بننے کا کام شروع نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہاں روڈ بن جاتی ہے تو لوگوں کو سرخیز جوہاپورہ نہیں جانا پڑے گا بلکہ اسی روڈ سے با آسانی دھولکا، نریمن پورہ جا سکیں گے۔ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں بروقت پہنچ پائیں گے۔
ایسے میں دیکھنا ہے کہ عوام کا روڈ بننے کا خواب کب پورا ہوتا ہے؟ اور کب لوگوں کو پریشانیوں سے نجات ملتی ہے؟