ملک میں گذشتہ ماہ تقریباً تمام موبائل کمپنیوں نے اپنی ٹیرف بڑھا All Mobile Companies Increased Their Tariffs دیا جس سے ہر ماہ گراہک کو ریچارچ کرانے میں 80 سے 100 روپے زیادہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں سماجی کارکنان رضوان امبالیہ نے کہا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ ایک طرف مہنگائی بڑھتی جاری ہے اور دوسری طرف موبائل ریچارج کی قیمت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ 28 دن کی معیاد کے ریچارج کرنے والوں زیادہ بوجھ پڑا ہے۔ اس لیے ہماری تمام ٹیرف کمپنیوں سے گزارش ہے کہ اضافی قیمتوں کو واپس لیا جائے اور مہینہ 28 دن کی بجائے جتنے دن کا ہو اتنے دن تک ریچارج مہیا کرایا جائے۔
اس معاملے پر سماجی کارکن نظیر منصوری نے کہا کہ موبائل کمپنیوں نے شروع شروع میں لوگوں کو آؤٹ گوئنگ لائف ٹائم فری رکھنے کا فائدہ دیا تھا لیکن اب ان کمنگ in Coming کے لئے بھی پیسے بھرنے پڑ رہے ہیں۔
'غریب انسان ریچارج کرانے میں دس مرتبہ سوچ رہے ہیں. اب ریچارج کرنے میں مہینے میں سو سے ڈیڑھ سو روپے زیادہ ہر کمپنی کو لوگوں کو دینا پڑ رہا ہے جو پوری طرح غلط ہے۔ اس لئے جلد از جلد اس کی قیمتوں کو کم کرنا چاہیے اور عوام سے موبائل ریچارج کا بوجھ کم کرنا چاہیے۔'
اس کے علاوہ سماجی کارکن جیتو سولنکی نے کہا کہ میں نے ریچارج 700 روپے کا بھی کرایا تھا۔ اب وہی نو سو، ساڑھے نو سو روپے کا ریچارج ہو رہا ہے۔
ابھی ہر انسان ان کا موبائل نمبر کسی نہ کسی سرکاری اسکیم یا آدھار کارڈ سے جڑے ہوئے ہیں تو وہ اپنا موبائل نمبر بھی نہیں بدل سکتے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موبائل کمپنیوں میں موبائل ریچارج کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'فون پے پر سبھی یو پی آئی آف لائن اور آن لائن ادائیگی مفت ہیں'
آخر میں سماجی کارکن سدھیر بندیلہ نے کہا کہ جیو، ریلائنس، ووڈا فون، جیسی بڑی کمپنیوں نے چھوٹے انسان کو پہلے لائف ٹائم فری آوٹ گوئنگ لالچ دیا تھا۔ اب یہی کمپنیاں اب ریچارج کی قیمتوں میں بھاری اضافہ کیا ہے، 'ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ریچارج کی دروں میں کمی جائے تاکہ غریب طبقہ مزید پریشان نہ ہونا پڑے۔'