ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں تاریخی چار توڑا قبرستان میں موجود وقف املاک میں رہنے والے غریبوں کے مکان کو خالی کرنے کا حکم گجرات وقف ٹربیونل کورٹ نے دے دیا ہے۔
تو وہیں دوسری طرف احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی اس املاک پر قبضہ جمانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
دراصل گجرات وقف ٹریبونل کی جانب سے 9 جنوری کو وقف املاک پر قبضہ کرنے کا حکم احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی کو دیا ہے۔
ایسے میں احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی کے صدر رضوان قادری نے کہا کہ 1969احمد آباد میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے تب لوگوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے کچھ لوگوں کو احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی نے کرائے کا مکان دیا تھا لیکن اب یہاں بڑی تعداد میں غیر قانونی طریقے سے لوگ مقیم ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہاں کے لوگوں کی نیت خراب ہے اس لیے قبرستان کی زمین پر قبضہ جمائے ہوئے ہے اور اپنے ہی کرایے کے مکان کومہنگے کراے پر دوسروں کو دے رہے ہیں، لیکن گزشتہ 30 سال سے احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی نے یہاں رہنے والے لوگوں سے کرایا تک نہیں لیتے۔
اس لیے مکان کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور آئندہ دنوں میں چارتوڑا قبرستان کے مکانات کرائے پر لگائے جائیں گے۔
واضح رہے کہ چار توڑا قبرستان میں 1969ء میں 65 مکان کرایہ پر احمدآباد سنی مسلم کمیٹی نے دیا تھا فی الحال تین سو سے زیادہ لوگ چارتوڑا قبرستان میں غیر قانونی قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ اب ان کے مکان کو خالی کرنے کے لئے ایک مہینے کا وقت وقف ٹریبیونل نے دیا ہے۔
فی الحال چارتوڑا قبرستان کے چار مقدمے کا فیصلہ گجرات وقف ٹریبونل نے سنایا ہے۔
اس سلسلے میں چارتوڑا قبرستان میں رہنے والے لوگوں سے ای ٹی وی بھارت نے بات چیت کی تو پتہ چلا کہ ان لوگوں کو 9 فروری تک گھر کو خالی کرنے کا نوٹس ملا ہے اور اس کے کچھ دن بعد پولیس پروڈکشن کے ساتھ گھر کر توڑ دیا جائے گا۔
وہیں مقامی خاتون کہنا ہے کہ ہم یہاں 50 سالوں سے زیادہ سے رہے ہیں اور ہم بالکل گھر خالی نہیں کریں گے۔ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ ہم غیر قانونی طریقے سے نہیں رہے ہمارے مکان کے کرائے کی رشید بھی ہے۔
مزید پڑھیں: 'میں بابری مسجد کی تعمیر کے لیے ایودھیا جاؤں گا'
وہیں دوسری خاتون کا کہنا ہے کہ جب سے ہمیں نوٹس دیا گیا تب سے ہم پریشان ہیں۔ 'میں بیوہ ہوں ایسے میں ہم کہاں جائیں گے اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو لے کر کہاں جائیں گے اور روزی روٹی کیسے کمائیں گے، کیونکہ یہاں ہم مزدوری کرتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ اس کے خلاف اب ہم لوگ گجرات ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے، کیونکہ یہ ایک طرفہ فیصلہ کیا گیا ہم لوگ کرائے دینے کو تیار ہے لیکن وقف کمیٹی کرایا نہیں لیتی ہے۔
ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ چار توڑا قبرستان کا مسئلہ کب کورٹ پہنچتا ہے اور احمدآباد سنی مسلم وقف کمیٹی آگے کیا قدم اٹھاتی ہے۔