پوربندر: گجرات پولیس نے مختلف برادریوں کے درمیان دشمنی پھیلانے سمیت دیگر مختلف الزامات میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس شخص نے مبینہ طور پر واٹس ایپ گروپ میں آڈیو جاری کرکے لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی۔ ان کی آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ پولیس کے مطابق اس شخص پر یہ بھی الزام ہے کہ اس شخص نے قومی ترانہ نہ گانے کا مشورہ دیا اور ترنگا نہ لہرانے کو کہا۔ جس کی کچھ لوگوں نے اس گروپ میں مخالفت کی۔ بعد ازاں اس شخص کے حامیوں نے مخالفت کرنے والوں کو مبینہ طور پر مارا پیٹا جس کی وجہ سے تینوں افراد نے ذہنی تناؤ میں آکر خودکشی کی کوشش کی۔ تاہم ان تینوں افراد کو بچا لیا گیا۔
پولیس کے مطابق کسی شخص نے مسلم سماج لوکو بہار شریف نامی واٹس ایپ گروپ میں ایک آڈیو کلپ پوسٹ کیا۔ اس آڈیو کلپ میں مذہبی سوالات پوچھے گئے۔ مولانا واصف رضا اس گروپ کے ایڈمن تھے۔ انہوں نے جواب دیا کہ قومی ترانے میں بہت سی چیزیں خلاف شریعت ہیں، لہذا قومی ترانے کو نہ گایا جائے اور نہ ہی قومی پرچم کو سلامی دی جائے۔ مولانا واصف رضا کے جواب کا آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پولیس کے مطابق مولانا نے آڈیو میں مسلمانوں کو یہ کہہ کر اکسانے کی کوشش کی کہ وہ قومی پرچم کو سلامی نہ دیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی ترانے کے کچھ الفاظ نہ گائے جائیں۔
مزید پڑھیں: آر ایس ایس نے ترنگا کی مخالفت کی تھی، اویسی
پوربندر کے ایس پی بھاگیرتھ سنگھ نے کہا کہ شکیل قادری، سہیل پرمار اور امتیاز ہارو نے مولانا کے جواب کی مخالفت کی۔ جس پر مولانا کے حامیوں سے جھگڑا ہوگیا۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر کے مولوی واصف رضا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں عظیم یونس قادری نامی شخص نے گذشتہ رات پوربندر کیرتی مندر پولیس اسٹیشن میں نگینہ مسجد کے مولانا کے خلاف شکایت درج کرائی جس کے بعد مولانا کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔