احمدآباد: گجرات میں رام نومی کے موقع پر وڈودرہ سمیت دیگر کئی مقامات پر ہوئی سنگ باری اور پُر تشدد واقعات کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ دراصل گجرات ہائی کورٹ میں رام نومی کے روز وڈودرا میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد اور گذشتہ کئی سالوں سے گجرات میں ہورہے فسادات سے متعلق ایک مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی تھی، اس عرضی میں جلوس کے وقت پولیس کے سخت بندوبست کے باوجود تشدد برپا کر رہے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی گئی تھی گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کی ہے۔
اس تعلق سے گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو ہدایت دی ہے کہ عوام کی حفاظت کے کیا کچھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کیا کچھ کارروائی کی گئی ہے۔ اس تعلق سے 20 اپریل تک ایک رپورٹ میں جواب پیش کیا جائے، کچھ ہی دنوں میں رمضان عید اور پرشورام جینتی آنے والی ہے۔ ایسے میں حکومت سکیورٹی کے حوالے سے کیا اقدامات کر رہی ہے۔ اس کے متعلق بھی کورٹ کو آگاہ کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے گجرات حکومت سے یہ سوال کیا کہ جلوس و ریلیوں ریا اس طرح کی اجتماعت کے دوران مخصوص اقدامات پر ویڈیو گرافی کے لیے حکومت کا کیا منصوبہ ہے؟ حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست میں مختلف مقامات پر بے شمار جلوس اور ریلیاں ہو رہی ہیں ایسے میں ہر ایک کی ویڈیو گرافی کیسے کی جا سکتی ہے؟
مزید پڑھیں:PIL Against Communal Violence رام نومی کے موقع پر فسادات کا معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا
اس معاملے کی سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کسی بھی مذہبی تقریبات کے موقع پر جلوس اور ریلیوں پر سماجی دشمن عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی بات کرتے ہیں اور تشدد کے معاملے سامنے آتے ہیں ۔ اس دوران ریاستی حکومت کے حکام اور پولس انتظامیہ ایسے لوگوں کو قابو کرنے کے لیے مناسب اقدامات یا حفاظتی انتظامات نہیں کر سکی جس کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے اس کے لیے پولیس کی جانب سے اس طرح کی تقریبات یا جلوس کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے جانے چاہیے۔
Notice to Gujarat Govt گجرات میں ہوئے تشدد معاملے پر ریاستی حکومت کو نوٹس - Gujrat News
رام نومی کے موقع پرگجرات کے وڈودرہ سمیت دیگر مقامات پر پیش آئے پُرتشدد واقعات کو لے ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
احمدآباد: گجرات میں رام نومی کے موقع پر وڈودرہ سمیت دیگر کئی مقامات پر ہوئی سنگ باری اور پُر تشدد واقعات کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ دراصل گجرات ہائی کورٹ میں رام نومی کے روز وڈودرا میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد اور گذشتہ کئی سالوں سے گجرات میں ہورہے فسادات سے متعلق ایک مفاد عامہ کی عرضی داخل کی گئی تھی، اس عرضی میں جلوس کے وقت پولیس کے سخت بندوبست کے باوجود تشدد برپا کر رہے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی گئی تھی گجرات ہائی کورٹ نے اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کی ہے۔
اس تعلق سے گجرات ہائی کورٹ نے گجرات حکومت کو ہدایت دی ہے کہ عوام کی حفاظت کے کیا کچھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کیا کچھ کارروائی کی گئی ہے۔ اس تعلق سے 20 اپریل تک ایک رپورٹ میں جواب پیش کیا جائے، کچھ ہی دنوں میں رمضان عید اور پرشورام جینتی آنے والی ہے۔ ایسے میں حکومت سکیورٹی کے حوالے سے کیا اقدامات کر رہی ہے۔ اس کے متعلق بھی کورٹ کو آگاہ کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے گجرات حکومت سے یہ سوال کیا کہ جلوس و ریلیوں ریا اس طرح کی اجتماعت کے دوران مخصوص اقدامات پر ویڈیو گرافی کے لیے حکومت کا کیا منصوبہ ہے؟ حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست میں مختلف مقامات پر بے شمار جلوس اور ریلیاں ہو رہی ہیں ایسے میں ہر ایک کی ویڈیو گرافی کیسے کی جا سکتی ہے؟
مزید پڑھیں:PIL Against Communal Violence رام نومی کے موقع پر فسادات کا معاملہ گجرات ہائی کورٹ پہنچا
اس معاملے کی سماعت کے دوران درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کسی بھی مذہبی تقریبات کے موقع پر جلوس اور ریلیوں پر سماجی دشمن عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی بات کرتے ہیں اور تشدد کے معاملے سامنے آتے ہیں ۔ اس دوران ریاستی حکومت کے حکام اور پولس انتظامیہ ایسے لوگوں کو قابو کرنے کے لیے مناسب اقدامات یا حفاظتی انتظامات نہیں کر سکی جس کی وجہ سے بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جاتا ہے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے اس کے لیے پولیس کی جانب سے اس طرح کی تقریبات یا جلوس کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے جانے چاہیے۔