احمدآباد:گجرات کے احمدآباد میں نیشنل فش ورکرز فارم کے سیکرٹری عثمان غنی سیرسیہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی جیلوں میں 654 بھارتی ماہی گیر قید ہیں ۔ان کی رہائی کے لئے بھارتی حکومت نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔بھارتی ماہی گیروں کو وہاں بڑی پریشانیوں کا سامان کرنا پڑ رہا ہے۔ عثمان غنی سیرسیہ نے بتایا کہ 654 بھارتی ماہی گیر اس وقت پاکستان کی جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں سے 631 اپنی سزا پوری کر چکے ہیں اور ان کی قومیت کا بھی فیصلہ کیا جاچکا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 2008 میں طے پانے والے قونصلر رسائی کے معاہدے کے آرٹیکل 5 کے مطابق قیدی کو سزا کی تکمیل اور قومیت کے تعین کے ایک ماہ کے اندر رہا کرنے کا انتظام کرنے کی بات کہی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Hate Speech Cae: نفرت انگیز تقریر معاملہ، عدالت نے کاجل ہندوستانی کو مشروط ضمانت دی
انہوں نے کہا کہ ان 631 ماہی گیروں کی سزا اور قومیت کا فیصلہ بہت پہلے ہو چکا ہے، لیکن انہیں اب تک جیلوں سے رہا نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کی زندگی متاثر ہوئی ہے وہ لوگ بہت ہی زیادہ پریشان حال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے درخواست کی گئی ہے کہ عید کے پیش نظر انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھارتی جیلوں میں قید ان پاکستانی ماہی گیروں کی رہائی کے لئے قدم اٹھانے اپیل کی ہے جن پاکستانی ماہی گیروں کی بھارت میں سزا مکمل ہو چکی ہے۔