احمد آباد: ریاست گجرات کے احمد آباد میں ہر سال کی طرح امسال بھی 25 دسمبر سے 31 دسمبر تک کانکریہ کارنیول کا اہتمام کیا گیا ہے۔ کارنیول میں ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے علاوہ دوسرے ممالک سے بھی لوگ شرکت کے لئے آتے ہیں۔ کانکریا کارنیول میں گجرات کی مشہور عمارتوں و ترقی کا ماڈل دکھایا جا رہا ہے۔
لیکن واقع کانکریا تالاب کے کنارے رکھے گئے ڈسٹبین پر مسلم تاریخی وراثت کی وراثت کی تصویر چسپاں کرنے پر ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ معاملے پر مسلمانوں میں ناراضگی دیکھی جا رہی ہے۔احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی اس حرکت سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹہس پہنچا ہے۔ گزشتہ روز 25 دسمبر کو وزیراعلی بپندر پٹیل نے کانکریا کارنیول کا اہتمام کیا۔
یہ کارنیول 31 دسمبر تک جاری رہے گا ۔اسی درمیان ڈسٹبین میں جس طریقے سے مسلم عمارتوں کو دکھایا جا رہا ہے اس سے لوگوں میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ ڈسبین پر سیدی سید کی جالی سرخیز روزہ ، جامع مسجد جیسی دنیا بھر میں مشہور عمارت تصویریں چسپاں کی گئی ہے۔
اس معاملے پر سرخیز روزہ کمیٹی کے چیئرمین ابرار علی سید نے کہا کہ کچرے کے ڈبے پر کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ تصویر چسپاں کرنا غلط ہے۔ کوڑے دان پر مذہبی اور تاریخی مقامت کی تصویر لگانا انتہائی شرمناک فعل ہے۔ ان کی تصاویر کو کوڑے دان سے ہٹایا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:روں سال گجرات کے دو معاملوں پر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس کے خلاف کاروائی کرنے کا حکم دیا
اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہزاد خان نے دانی لمڈا کے کاونسلر سلیم بھائی صاحب والا اور وارڈ کے صدر عمران بھائی مکرانی کو فورا کانکریا کارنیول جانے کا حکم دیا ۔ انہوں نے خود کانکریہ تالاب جا کر اس کامعائنہ کیا۔