کورونا وائرس کی وجہ سے تعزیہ داری اور جلوس کی اہتمام پر پابندی عائد کی گئی ہے، جس کے سبب بڑے امام باڑے تاریخی تعزیہ امام بارگاہ سے باہر نہیں نکالا گیا، جس کی وجہ سے عقیدت مندوں میں غم کا ماحول ہے۔
ایسے میں کورونا وائرس کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تعزیہ کی زیارت و رسم کو ادا کی گئی۔
واضح رہے کہ احمد آباد کے جمال پور علاقے میں موجود نور شاہی بڑے امام باڑے میں گجرات کے کئی علاقوں سے سب سے زیادہ تعداد میں فرزندان توحید ہر سال آتے تھے اور یہ ماہِ محرم مجالس عزاداری اور دیگر مجالس کا اہتمام کیا جاتا تھا۔
یہ تعزیہ دو سال قبل تعمیر کیا گیا ہے جو فن نقاشی کا دلکش فریب نمونہ ہے، لیکن کرونا وائرس کے سبب یہاں کا منظر بالکل بدل گیا ہے۔
اس تعلق سے تعزیہ کمیٹی کے چیئرمین پرویز مومن کا کہنا ہے کہ، ' اس بڑے امام باڑے میں حضرت امام حسین کے روضے کی ایک شبیہ کے طور پر یہ بڑا پرکشش تعزیہ تعمیر کیا گیا ہے۔ یہاں عقیدت مند دل میں دعا لیے زیارت کرنے آتے ہیں، اور محرم کے موقع پر اس قدر لوگوں کا ہجوم نظر آتا ہے کہ پیر رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے۔
لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے امام باڑے کو پوری طرح بند رکھا گیا ہے۔ بہت کم لوگوں کو یہاں زیارت کرنے دیا جارہا ہے لیکن اس میں بھی پوری طرح سے حکومت کی گائیڈ لائن کا خیال رکھا جا رہا ہے۔
تاہم پولیس محکمہ بھی محرم کے موقع پر ہر طرف سے کمربستہ ہیں اور ہم حکومت اور پولس محکمہ کا تعاون کرتے ہوئے اس سال سادگی کے ساتھ یوم عاشورا منا رہے ہیں۔
اس کے علاوہ اس امام باڑے میں موجود دیگر عقیدت مندوں نے کورونا وائرس سے نجات پانے کے لیے دعائیں کی اور کہا کہ، 'کورونا وائرس سے پوری دنیا پریشان ہے اور کورونا کے سبب کسی طرح کے تہواربھی منایا نہیں جا رہے ہیں، جس کے سبب محرم کے جلوس اور تعزیہ داری پر پابندی لگائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
تعزیہ داری کی اجازت نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں: مولانا کلب جواد
اس لئے ہم کافی غم زدہ ہیں اور ہم دعا کرتے ہیں کہ جلد از جلد کورونا سے نجات مل جائے۔'