عید الضحی کا تہوار اس سال کافی جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے، عید الاضحی پر سب سے بڑا عمل قربانی ہوتی ہے۔ ہر صاحب استطاعت مسلمان قربانی کرتا ہے اور اپنا فرض ادا کرتا ہے، لیکن اس دوران فضلہ اور جانوروں کی باقیات کو سرعام پھینکنے سے لوگوں کو بہت سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے میں قربانی کے تعلق سے جامعہ کاشف العلوم کے مہتمم مفتی محمد اسجد قاسمی نے کہا کہ قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام، اسماعیل علیہ السلام کی یادگار ہے۔ یہ اللہ کی لاڈلے تھے انہوں نے اللہ کی راہ میں قربانی پیش کی۔ اور اللہ نے آپ کی قربانی کو قبول فرمایا۔اور وہی سے قربانی کا عمل شروع کیاگیا ۔ہم سب کو قربانی کرنی چاہئے اللہ ہماری قربانی کو قبول فرمائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکی ایمان کا حصہ ہے پاکی آدھا ایمان ہے، جو لوگ قربانی کر رہے ہیں ان سے اپیل ہے کہ اپنے گھروں میں صفائی کا بہترین انتظام کریں۔روڈ پر خون نہ بہائیں۔ بالکل صحیح طریقے قربانی ادا کریں۔ تاکہ قربانی ایک نمونہ بنے اور ہماری قربانی کے ذریعے سے محلے، بستی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔قربانی پر صاف ستھرائی کا پورا خیال رکھیں۔انہوں نے کہا کہ قربانی خالص ایک دینی عمل ہے اور دینی عمل میں ہم سب کو تعاون کرنا چاہیے البتہ جس کا جانور ہے اور جو جانور فروخت کر رہا ہے، اس کو اختیار ہے کہ وہ قربانی کے جانور میں نفع حاصل کر سکتا ہے لیکن قربانی کی وجہ سے اس کو تجارت بنا لینا اور اس میں پیسے زیادہ وصول کرنا زیادہ قیمت لگانا لوگوں کو پریشان کرنا یہ مناسب نہیں ہے۔
Eid al-Adha Guideline In Gujarat گجرات میں قربانی کے بعد جانوروں کی باقیات سرعام پھینکنے پر پابندی
انہوں نےمزید کہا کہ قربانی کے سلسلے میں حکومت نے پولیس نے سرکلر جاری کیا ہے، اور قربانی کرنے کی اجازت دی ہے، اس کے لئے میں تمام لوگوں سے اپیل کروں گا کہ سرکار نے جو گائیڈ لائن قربانی کے تعلق سے جاری کی ہے،اس پر سختی سے عمل کرے۔