احمدآباد: ریاست گجرات کے احمدآباد میں منارئٹی کوآرڈینشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے مکتوب میں لکھا ہے کہ گجرات کے ضلع کھیڑا کے گاؤں ٹھاسرہ میں پیش آنے والے واقعے کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے، گزشتہ روز ٹھاسرہ میں شروع ہونے والے جلوس کے دوران جب جلوس موٹا سید والا میں پہنچا تو ایک شرارتی نوجوان جس کے ہاتھ میں کھلی تلوار تھی۔ انہوںنے اپنے خط میں لکھا کہ شرپسند عناصر نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اشتعال انگیز الفاظ کہنے لگے۔ اس بات کا علم مسلم قائدین کو ہوا تو انہوں نے پولیس کی توجہ بھی مبذول کرائی تاہم پولیس نے معاملے کو نظر انداز کردیا جس کے بعد جلوس میں شامل کچھ نوجوانوں نے جب جلوس مدرسہ کے سامنے آیا تو انہوں نے زوردار نعرے بازی کی۔
ان کا کہنا ہے کہ اشتعال انگیز الفاظ پر پولیس نے ان نوجوانوں کو روکا لیکن ان نوجوانوں نے معاملہ بے قابو کردیا اور سارا واقعہ پیش آگیا۔ اس واقعے میں مدرسہ اور مزارات میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ پولیس نے اس جرم میں تین شکایتیں درج کی ہیں اور 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جلوس میں شامل دیگر دیہاتوں کے کچھ شرپسند عناصر پرسکون ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Eid Milad Processions in Ahmedabad احمدآباد میں عید میلاد کے جلوسوں میں ڈی جے بجانے پر پابندی کا اعلان
کمیٹی کے مطابق پولیس کو جلوس میں پتھراؤ کرنے والے نوجوانوں کی ویڈیوز دی گئی ہیں۔ پولس تحقیقات کر رہی ہے، اس وقت ریاست اور ضلع کے امن کو خراب کرنے والے لوگ اشتعال انگیز ویڈیو، سوشل میڈیا پر پیغامات کو پھر سے ٹھاسرا تک لے جانے کے لیے گردش کر رہے ہیں۔