ETV Bharat / state

Minority Coordination Committee Gujarat 'گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں' - کنوینر مجاہد نفیس

مائنارٹی کوارڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ اندھیلا گاوں میں گزشتہ سال نوراتری کی رات جو واقعہ پیش آیا تھا اس کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف جو فیصلہ دیا ہے اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں
گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 19, 2023, 8:04 PM IST

گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں

احمدآباد: ایک سال قبل 4اکتوبر 2022 نوراتری کے دوران گجرات کے کھیڑا میں پتھراؤ کے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد پولیس نے مسلم نوجوانوں ایک ستون کے پاس کھڑا کر جم کر سرعام پٹائی کی تھی۔ اس معاملے پر اج گجرات ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو قصوروار قرار دیا اور ان چار پولیس اہلکاروں کو 14 دن کی سزا اور جرمانہ عائد کیا

اس سلسلے میں مائنورٹی کوارڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ اندھیلا گاوں میں گزشتہ سال نوراتری کی رات جو واقعہ پیش آیا تھا اس کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف جو فیصلہ دیا ہے اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اندھیلا گاوں میں گزشتہ سال نوراتری ہے گربے کے دوران سب سے پہلے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنا کر وہاں پر ان کے مسجد کے سامنے پتھراؤ کیا گیا اور اس پتھراؤ میں جن لوگوں کو پکڑا گیا تھا اس کو پولیس نے حراست میں لے کر زبردست پٹائی کی تھی ۔اس واقعے کو لے کر ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Kheda Flogging Of Muslim youths گجرات میں مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو چودہ دن کی سزا

ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں 11 ملزم تھے انچ گجرات ہائی کورٹ نے پر فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لوگوں کو سرعام بٹھائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو 14 دنوں کی سزا سنائے اور ان پر جرمانہ لگایا۔ اس سزا کو دلانے میں انہیں جو وکٹم تھے ہیں ان لوگوں نے بہت مضبوطی کے ساتھ اپنے ساتھ کھڑے رہیں اور انہوں نے مضبوطی سے اپنے پکش کو رکھا کہ ان کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے

گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں

احمدآباد: ایک سال قبل 4اکتوبر 2022 نوراتری کے دوران گجرات کے کھیڑا میں پتھراؤ کے کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد پولیس نے مسلم نوجوانوں ایک ستون کے پاس کھڑا کر جم کر سرعام پٹائی کی تھی۔ اس معاملے پر اج گجرات ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو قصوروار قرار دیا اور ان چار پولیس اہلکاروں کو 14 دن کی سزا اور جرمانہ عائد کیا

اس سلسلے میں مائنورٹی کوارڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ اندھیلا گاوں میں گزشتہ سال نوراتری کی رات جو واقعہ پیش آیا تھا اس کو لے کر گجرات ہائی کورٹ نے پولیس اہلکاروں کے خلاف جو فیصلہ دیا ہے اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اندھیلا گاوں میں گزشتہ سال نوراتری ہے گربے کے دوران سب سے پہلے جان بوجھ کر مسلمانوں کو نشانہ بنا کر وہاں پر ان کے مسجد کے سامنے پتھراؤ کیا گیا اور اس پتھراؤ میں جن لوگوں کو پکڑا گیا تھا اس کو پولیس نے حراست میں لے کر زبردست پٹائی کی تھی ۔اس واقعے کو لے کر ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Kheda Flogging Of Muslim youths گجرات میں مسلم نوجوانوں کی سرعام پٹائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو چودہ دن کی سزا

ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں 11 ملزم تھے انچ گجرات ہائی کورٹ نے پر فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لوگوں کو سرعام بٹھائی کرنے والے چار پولیس اہلکاروں کو 14 دنوں کی سزا سنائے اور ان پر جرمانہ لگایا۔ اس سزا کو دلانے میں انہیں جو وکٹم تھے ہیں ان لوگوں نے بہت مضبوطی کے ساتھ اپنے ساتھ کھڑے رہیں اور انہوں نے مضبوطی سے اپنے پکش کو رکھا کہ ان کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.